آج کی تاریخ

ہراسمنٹ کیس، اسلامیہ یونیورسٹی ایفیلیشن کمیٹی ممبران کو اہم عہدوں سے ہٹا دیا گیا

ہراسمنٹ کیس، اسلامیہ یونیورسٹی ایفیلیشن کمیٹی ممبران کو اہم عہدوں سے ہٹا دیا گیا

ایفیلیشن کمیٹی نے ٹی ایل سی کالج کی پرنسپل کو ہراسمنٹ کا نشانہ بنایا، خاتون نے یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کیا، ایکشن کی بجائے کیس سنڈیکیٹ میں بھیج دیا گیا

جن افراد کے خلاف ہراسمنٹ کی درخواست دی گئی انہوں نے سینڈیکیٹ کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ٹی ایل سی کالج کو بلیک لسٹ کروا دیا

ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ و چیئرمین ایفیلیشن کمیٹی ڈاکٹر امجد پر ہراسمنٹ کا الزام ہے جبکہ وہ خود سنڈیکیٹ کے ممبر تھے اور کیس پر اثر انداز ہوئے:فیصلہ

خاتون محتسب نےڈاکٹر امجد، چیئرمین کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ و ممبر سنڈیکیٹ ڈاکٹر رؤف، ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر جواد کو کام کرنے سے روک دیا

چیئرمین ایفیلیشن کمیٹی ڈاکٹر امجد، چیئرمین کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رئوف، ڈین فیکلٹی ڈاکٹر جواد ودیگر کی فائل فوٹو۔

ملتان(سپیشل رپورٹر)صوبائی خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی ایفیلیشن کمیٹی کے ممبران کو ہراسمنٹ کیس کا فیصلہ ہونے تک اہم عہدوں پر کام کرنے سے روک دیا۔ فیصلہ میں وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو سختی سے فیصلے پر عملدرآمد کروانے کا بھی پابند کیا گیا۔یہ عبوری فیصلہ ٹی ایل سی انسٹیٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ الائیڈ سائنسز کی پرنسپل کی جانب سے ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ وچیئرمین ایفیلیشن کمیٹی ڈاکٹر امجد، چیئرمین کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ و ممبر سنڈیکیٹ ڈاکٹر رؤف، ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر جواد کیخلاف ہراسمنٹ کی درخواست پر صوبائی محتسب کی جانب سے جاری کیا گیا۔واضح رہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی جنرل ایفیلیشن کمیٹی کے اوپر ٹی ایل سی کالج کی پرنسپل کی جانب سے ہراسمنٹ کے الزامات سامنے آئے۔کچھ عرصہ قبل ایفیلیشن کمیٹی نے ٹی ایل سی کالج کا دورہ کیا اور وہاں کی پرنسپل کو ہراسمنٹ کا نشانہ بنایا،جس پر خاتون نے یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کیا مگر اس پر ایکشن لینے کی بجائے کیس سنڈیکیٹ میں بھیج دیا گیا۔جن افراد کے خلاف ہراسمنٹ کی درخواست دی گئی انہوں نے سینڈیکیٹ کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ٹی ایل سی کالج کو بلیک لسٹ کروا دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ و چیئرمین ایفیلیشن کمیٹی ڈاکٹر امجد پر ہراسمنٹ کا الزام ہے جبکہ وہ خود سنڈیکیٹ کے ممبر تھے اور کیس پر اثر انداز ہوئے جبکہ چیئرمین کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ و ممبر سنڈیکیٹ ڈاکٹر رؤف کی پشت پناہی بھی انہیں حاصل رہی۔ اس لئے ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ و چیئرمین ایفیلیشن کمیٹی ڈاکٹر امجد، چیئرمین کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ و ممبر سنڈیکیٹ ڈاکٹر رؤف، ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر جواد کو فی الفور اہم عہدوں سے ہٹایا جائے تاکہ وہ کیس پر اثر انداز نہ ہوں۔ واضح رہے کہ ایسے ہی ایک اور کیس میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ فرخندہ نے صوبائی خاتون محتسب کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ڈین لاء ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر راؤ عمران حبیب، ڈین انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ محمد امجد،م مینجمنٹ سائنسز کے انچارج ڈاکٹر جواد اقبال،جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے سینئر لاء افسر مسعود بخاری نے انکو ہراساں کیا ہے۔مگر اس کے برعکس ڈین لاء ڈیپارٹمنٹ کو لٹیگیشن سیل کا انچارج بنادیا گیا اور ڈاکٹر امجد، ڈاکٹر رؤف کی سینڈیکیٹ میں موجودگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان افرد نے فرخندہ جبیں کے کیس میں سنڈیکیٹ سے کلین چٹ بھی حاصل کرلی۔ایسے واقعات نا صرف سنڈیکیٹ کے غیر جانبدارانہ کردار پر بلکہ اساتذہ کی اپنے خواتین کولیگز کیساتھ سلوک پر بھی سوالیہ نشان ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں