آج کی تاریخ

گینگ وار کی فائرنگ،ایس ایچ او مدعی ،گواہوں کا کھاتہ گول ،زخمی خاتون کا خاوند بھی بائی پاس

ملتان( سٹاف رپورٹر) سرعام فائرنگ کرکے دہشت پھیلانے والے اندرون شہر کے بدنام گینگ وار گروپ کی دوسری نسل سے تعلق رکھنے والے غلام علی ولد سردار محمد اور اس کے گینگ کے غنڈوں کیلئے حسب سابق پولیس انکی سہولت کاری کرتی آرہی ہے اور ملتان پولیس کی طرف سے ایس ایچ او حرم گیٹ انسپکٹر محمد اسماعیل نے مقدمہ مدعی بن کر موقع کا گواہ ہی کسی کو نہ بنایا جبکہ فائرنگ سے زخمی ہونیوالی خاتون کے خاوند کو بھی موقع پر ظاہر نہ کرکے سارا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے کر اپنی بارگیننگ پوزیشن مضبوط کرلی، ہاجرہ بی بی کی طرف سے کسی کو بھی عینی شاہد نہ بناکر اصل متاثرہ کو پہلے مرحلے میں ہی فارغ کردیا ،سوموار7 تاریخ کو ہونیوالے دہشت گردی کے اس واقعہ میں ابھی تک ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا جبکہ باقی اسی طرح آزاد ہیں ،بتایا گیا ہے کہ سردار پہلوان مرحوم ملتان کے ماضی کے سب سے بڑے منشیات فروشوں میں سے تھا اور پولیس جب ریڈ کیلئے جاتی تو اندرون شہر کی تنگ گلیوں میں عورتیں چھتوں پر چڑھ کر ڈبوں سے پولیس پر کھولتا ہوا پانی پھینک دیا کرتی تھیں اور دوسرا پولیس والوں پر پتھرائو بھی کیا جاتا تھا اس مقصد کیلئے سردار پہلوان کی فیملی نے باقاعدہ چھتوں پر اینٹوں اور پتھروں کا سٹاک کررکھا ہوتا تھا اور اس منشیات فروش خاندان کی دیدہ دلیرہ کا یہ عالم تھا کہ چھوٹے چھوٹے بچے جن کی عمر6 سال سے کم ہوتی تھی کے ذریعے گھیرائو کے دوران بھی گاہکوں کو سپلائی جاری رکھتے تھے ،غلام محمد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس نے ڈان تھیٹرکے بکنگ کلرک کو بھی سرعام گولی مار کر قتل کردیا تھا، ڈان تھیٹر پر نرگس کا ڈرامہ چل رہا تھا غلام محمد دو بندوں کو مفت بٹھانے آیا تو بکنگ کلرک نے کہا کہ وہ نہیں بٹھا سکتا آپ ڈرامہ پروڈیوسر سے بات کریں جس پر غلام محمد نے اس وقت گولیاں مار کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھاپھر پولیس سے مل کر تین ماہ کے اندر اندر 50 لاکھ کے عوض صلح کرلی۔25 لاکھ مقتول کے خاندان کو جبکہ 25 لاکھ میں مقتول کے نام پر مسجد بنادی۔ اسی طرح النگ بوہڑ گیٹ پر فائرنگ کی تھی جس پر وہاں سے گزرتے ہوئے مظہر احسن جوکہ ملتان کے سٹیج ایکٹر تھے فائرنگ کی زد میں آگئے اور ان کی آنکھ زخمی ہوگئی پھر انہیں بھی معاوضہ اور علاج معالجہ کی سہولت دے کر غلام محمد نے صلح کرلی تھی ۔ بتایا گیا ہے کہ سردار علی عرف سرداراں پہلوان نے اپنی زندگی میں ہی منشیات فروشی سے اچھی خاصی کمرشل جائیداد بنالی تھی جس پر اس کی اولاد شہر کاامن تباہ کررہی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں