ملتان(سید قلب حسن سے)جنوبی پنجاب میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہو گیا۔ امدادی قیمت جاری نہ ہونے اور سرکاری سطح پر گند م کی خریداری کا اعلان نہ ہونے پر چیئر مین کسان اتحاد چوہدری حسیب ا نور نے بڑے پیمانے پراحتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ پہلے مرحلے میں لاہور اور دوسرے مرحلے میں اسلام آباد میں احتجاج کیا جائے گا۔تعطیلات کے مطابق گزشتہ سال گندم کی کم ترین قیمت کے باعث کسانوں کو معاشی مسائل کا سامنا رہا اور اس دفعہ لاکھوں کسانوں نے 60سے 70 فیصد گندم کم کاشت کی۔چیئر مین کسان اتحا د چوہدری حسیب انور کے مطابق گندم کم کاشت کرنے کا فیصلہ حکومتی خریداری نہ ہونے کے باعث کیا گیا کیونکہ گذشتہ سال بمپر کراپ ہونے کے باوجود کسانوں نے اونے پونے گندم مارکیٹ میں فروخت کی تھی۔ معلوم ہوا ہے کہ 100 ایکڑ والے کاشتکاروں کے صرف 20سے 25 ایکڑ پر گندم کاشت کی تاکہ ذاتی ضروریات پوری ہو سکیں۔ احتجاج کے حوالے سے مختلف کسانوں تنظیموں سے رابطے شروع کر دیئے گئے ہیں ۔ جلد ہی حتمی تاریخ کا اعلان متوقع ہے۔ دوسری جانب راجن پور ، رحیم یار خان اور ضلع ڈی جی خان میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہو چکا ہے۔ تاہم کسانوں فی من صرف 22 سو روپے سے 2400 روپے فی من تک ریٹ مل رہا ہے۔ کسانوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ نوٹس لے کر کاشتکاروں کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دی جائے۔
