پنجاب کے صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ کچے کے علاقے کا 90 فیصد حصہ ڈاکوؤں سے خالی کروا لیا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بتایا کہ اب تک 45 ڈاکو مارے جا چکے ہیں جبکہ 67 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مزید 51 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں اور 61,500 ایکڑ زمین واگزار کروا لی گئی ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کا کریڈٹ بھی پی ٹی آئی کو جاتا ہے، کیونکہ ماضی میں نواز شریف نے جنرل راحیل شریف اور جنرل باجوہ کے ساتھ مل کر آپریشن کیا تھا۔ ان کے مطابق خیبرپختونخوا میں روزانہ دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہے، بچے شہید ہوتے رہے جبکہ پی ٹی آئی کی قیادت اس دوران لاپتہ رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا چکا تھا لیکن اب یہ مسئلہ دوبارہ سر اٹھا چکا ہے۔ پاک فوج دن رات دہشت گردی کے خلاف برسرِپیکار ہے، اب تک 428 دہشت گرد گرفتار، 34 ہلاک اور 349 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، جبکہ 9 حملے ناکام بنائے گئے۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے سیکیورٹی اقدامات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیف سٹی منصوبے کے تحت عوام کا تحفظ یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ایک سال کے اندر قصور، راولپنڈی اور ننکانہ صاحب میں کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں جبکہ رواں سال کے آخر تک 20 مزید اضلاع میں کیمرے لگا دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں عثمان بزدار سیف سٹی منصوبے کے کیمرے بھی ٹھیک نہ کرا سکے، لیکن موجودہ حکومت اگلے سال تمام شہروں میں یہ منصوبہ مکمل کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس بجٹ میں اضافہ کیا جا رہا ہے، پولیس کو جدید اسلحہ، بلٹ پروف گاڑیاں اور جیکٹس فراہم کی جا رہی ہیں۔ ورچوئل پولیس اسٹیشن سے خواتین کو بے حد مدد ملی ہے، اور اپریل 2014 سے اب تک 2 لاکھ 62 ہزار مقدمات پر کارروائی کی جا چکی ہے۔
سابق پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب “وسیم اکرم پلس”، فرح گوگی اور پنکی پیرنی پیسے لے کر ڈی پی او، ایس پی اور ڈی ایس پی تعینات کریں گے، تو جو لوگ پہلے کرپٹ نہیں تھے، وہ بھی کرپٹ ہو جائیں گے۔
