آج کی تاریخ

کسٹم سپریٹنڈنٹ نے ایئرپورٹ سے پکڑے گئے تین کروڑ کے سگرٹ بیچ ڈالے

ملتان (وقائع نگار) اعلیٰ افسران کے سہولت کار سپرنٹنڈنٹ کسٹم نے 5 ماہ کے دوران ملتان ایئر پورٹ سے پکڑے جانیوالے 3 کروڑ سے زائد کے سگریٹ غلہ منڈی سے ملحقہ مارکیٹ میں فروخت کر دئیے۔ تفصیل کے مطابق عدنان چانڈیہ نامی کسٹم سپرنٹنڈنٹ جو اس سے قبل لاہور انٹیلی جنس میں تعینات تھا، مگر افسران خصوصی طور پر اسے ملتان لیکر آئے جس نے آتے ہی ملتان ائیر پورٹ پر سمگلنگ کا نیٹ ورک دوبارہ سے شروع کر دیا۔ اس وقت ملتان ایئر پورٹ پر سگریٹ کی بہت زیادہ سمگلنگ ہو رہی ہے کیونکہ پاکستانی سگریٹ کی خلیجی ممالک میں بہت ڈیمانڈ ہے اور پاکستان میں جو دو سو روپے کی سگریٹ کی ڈبی ملتی ہے وہی سعودی عرب میں ایک ہزار روپے سے زائد میں فروخت ہوتی ہے۔ ایک طرف تو عدنان چانڈیہ نے سگریٹ کے سمگلروں کو سمگلنگ کی کھلی چھٹی دی ہوتی ہے۔ دوسری طرف جو مسافر اپنے پینے کیلئے سگریٹ لے جاتے ہیں انہیں ضبط کر لیا جاتا ہے اور وہی ضبط شدہ مال کے کارٹن اپنے مخصوص پھیرے بازوں کے ذریعے خلیجی ممالک میں بھجوا دئیے جاتے ہیں اور سندھ سے جعلی سگریٹ منگوا کر کسٹم ویئر ہاوس میں رکھوا دئیے جاتے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق ملتان ائیر پورٹ پر مسافروں سے ایک ماہ کے دوران 50 لاکھ سے زائد مالیت کے سگریٹ ضبط کیے جا رہے ہیں جس کا کوئی ریکار ڈ نہیں ہوتا۔ یہ سارے سگریٹ انسپکٹر ارسلان میرانی، را نا سلیم اور ریکارڈ کلرک حیدر کے ذریعے مارکیٹ میں فروخت کر دئیے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے متعدد مرتبہ کسٹم حکام کو درخواستیں دی گئیں کہ پکڑے جانیوالے سگریٹ کا نہ کو کوئی کیس بنایا جاتا ہےاور نہ ہی کوئی ریکارڈ ہوتا ہےمگر کسٹم کے اعلیٰ حکام کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں