آج کی تاریخ

ڈیرہ :پونے 2 ارب کی مسروقہ سرکاری ادویات برآمد ،ہیلتھ اتھارٹی ڈی ایچ کیو عملہ بھی ملوث

ڈیرہ غازیخان(وقائع نگار) ڈیرہ ڈویژن کے ہسپتالوں کو فراہم کی جانے والی سرکاری ادویات کی چوری اور غیر ملکی ادویات کی سمگلنگ کے انکشاف کے بعد بڑی پیش رفت، گرفتار دو ملزمان کی نشاند ہی پر میڈیسن چور مافیا کے دو اور رکن گرفتار پونے2 ارب کی ادویات برآمد ۔ 29 جنوری کے بعد اب تک چار ملزمان گرفتار اور ایک ارب 70 کروڑ روپے کی ادویات برآمد ہوچکی ہیں۔ پولیس، اینٹی کرپشن سمیت دیگر کئی ادارے تفتیش میں مصروف ، معاملہ ہائی لیول پر چلا گیا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی اور ڈی ایچ کیو ہسپتال کے افسران و اہلکار بھی ملوث ہیں۔ رواں سال 29جنوری کو چیف ڈرگ کنٹرولر محمد فیصل نے اپنے عملہ کے ہمراہ کاروائی کرتے ہوئے لاری اڈا سے دو مشکوک افراد اکرام اللہ اور پرویز اختر کو پکڑا تھا جن کے قبضے سے سرکاری ادویات گرین لیبل والی اور بنگلہ دیش کی مختلف فارما کمپنیوں کی سمگل شدہ ادویات برآمد ہوئیں تھیں۔ دونوں ملزمان اکرام اللہ اور پرویز اختر کے خلاف مورخہ 30جنوری کو مقامی پولیس سٹیشن گدائی میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی ۔ گرفتار ملزم محمد اکرام اللہ نے انکشاف کیا تھا کہ وہ یہ ادویات پرویز اختر جوکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی میں ملازم ہیں اس سے خرید کیا کرتاہے ۔ گرفتار ملزمان سے مقامی پولیس نے جب تفتیش کی تو مزید معلومات حاصل ہوئی جس کی روشنی میں مزید کاروائی کے لیے یہ کیس اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان اسٹیبلشمنٹ کے سپرد کیا گیا۔ اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان نے دو سرکاری ملازمین جوکہ سٹور کیپر ہیں بشیر احمد اور امیر تیمور کو گرفتار کرلیا جس کے بعد آفیسر ملک عبد المجید نے ڈرگ اتھارٹی کے ساتھ مل کر موصولہ معلومات اور اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے رورل ہیلتھ سنٹر سرور والی کے گودام سے بھاری مقدار میں ادویات برآمد کرلی ہیں جن کی مالیت ایک ارب 70 کروڑ روپے بتائی جارہی ہے۔ سرور والی کے آر ایچ سی میں یہ ادویات سٹور کی گئی تھیں۔ محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق کارروائی کے دوران اب تک تین اسٹور کیپرز اور ایک پرائیویٹ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اس اسکینڈل پر کام کررہی ہے مزید افراد کی گرفتاری اور ادویات کی برآمدگی کی توقع کی جارہی ہے۔ اب تک دو ایف آئی آر کا اندراج ہوچکاہے اور تین مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے جہاں سے اب تک کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری گمشدہ ، چوری شدہ اور غیر ملکی سمگل شدہ ادویات برآمد ہوئیں۔ گرفتار ملزمان میں سے دو ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے جبکہ دو ملزمان تحقیقات کے لیے اینٹی کرپشن اور پولیس کی تحویل میں ہیں جن سے مزید تفتیش جاری ہے مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے رد عمل کے طور پر موقف دیا ہے کہ سرکاری ادویات پر صرف غریب عوام کا حق ہے اور کسی کو ان کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ چوری میں ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی اور کسی بھی سطح پر بدعنوانی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ محکمہ صحت اور اینٹی کرپشن حکام نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایااظہار کیا ہے کہ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور عوام کو ان کے حق کی ادویات کی بروقت اور شفاف فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں