ملتان (سٹاف رپورٹر) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب اور سابق خزانچی ڈاکٹر ابوبکر جو مبینہ طور پر مالیاتی حرامخوری کے الزامات کی زد میں رہے ہیں جبکہ ڈاکٹر ابوبکر کے کردار بارے میں اسلامیہ یونیورسٹی کے بہاولنگر کیمپس کی طالبات اور بعض خواتین اساتذہ نے بھی بہت سی شکایات ارسال کی تھیں۔ ان دوکی کرپشن بارے مزید انکشافات سامنے آ گئے، یہ دونوں حضرات یونیورسٹی چھوڑنے سے قبل یونیورسٹی ٹیچرز اور ملازمین کا 45 کروڑ روپے کا جنرل پراویڈنٹ فنڈ ہڑپ کرنے کے ساتھ ساتھ ملازمین کا پنشن فنڈ اکاؤنٹس بھی زیرو کر گئے اور اب صورتحال یہ ہے کہ یونیورسٹی کے پنشن فنڈ کی تمام تر ذمہ داری اور بوجھ مین اکاؤنٹ پر آن پڑی ہے۔ تفصیل کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا پنشن فنڈ اکاؤنٹ بھی جون 2023 میں اس وقت کے وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب اور خزانچی ڈاکٹر ابوبکر زیرو کر گئے تھے جس کی وجہ سے ہر سال ریٹائر ہونے والے 60 سے 70 ملازمین کی پینشن اور پرانے تمام ملازمین کی معمول کی پنشن کا بوجھ طلبہ و طالبات کی فیس والے اکاؤنٹ پر پڑ گیا۔ گزشتہ چند ماہ سے بد تر مالی حالات کے باعث دسمبر کی تنخواہیں 2 حصوں میں جبکہ جنوری کی تنخواہیں 4 حصوں میں ادا کی گئیں۔ سونے پر سہاگہ کہ یونیورسٹی کو گزشتہ 2 سال سے صرف ایڈیشنل چارج وی سی کے کندھوں پر چلایا جا رہا ہے اور اب یہ ایڈیشنل چارج ایک ایسے وائس چانسلر کے پاس ہے جن کی اپنی یونیورسٹی گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج ملتان میں چند کمروں پر محیط ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے متعدد پروفیسرز کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صرف اور صرف ریگولر چارج وائس چانسلر ہی یونیورسٹی کو اس بدترین مالی صورتحال سے نکال سکتے ہیں۔ کیونکہ ایڈیشنل چارج وائس چانسلر کی یونیورسٹی پر توجہ نہیں ہوتی اور نہ ہی فیصلہ کرنے کے اختیارات۔ اس وقت اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی مالی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے 5000 ملازمین جن میں ڈاکٹر اطہر محبوب کی جانب سے کی گئی غیر قانونی بھرتیاں بھی شامل ہیں کے مستقبل کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ تنخواہوں کی رقم نہ ہونے کے بعد جنرل پراویڈنٹ فنڈ اور اب پنشن کا بوجھ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو تباہی کے دہانے پر لا چکا ہے۔ مالی امور کے ماہرین کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو ایک بہتر بیل آئوٹ پیکیج ہی اس مالی بدحالی سے نکال سکتا ہے اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے پروفیسر اور ملازمین پنجاب گورنمنٹ سے جلد از جلد ریگولر وائس چانسلر اور بیل آوٹ پیکج کی درخواست کر رہے ہیں۔
