آج کی تاریخ

پی آئی اے کی نجکاری، وفاقی حکومت نے سرمایہ کاروں سے درخواستیں مانگ لیں

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے 24 اپریل سے باقاعدہ طور پر اظہارِ دلچسپی کی درخواستیں طلب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مدت دی جائے گی تاکہ وہ تیاری کے ساتھ حصہ لے سکیں۔
نجکاری کمیشن کے مطابق اس بار صرف سنجیدہ اور اہل سرمایہ کاروں کو ہی عمل میں شامل کیا جائے گا، اسی لیے پری کوالیفکیشن کے تقاضے سخت کر دیے گئے ہیں۔ سرمایہ کار کمپنیوں کے لیے ملٹی ایئر ریونیو کی شرط بھی شامل کی گئی ہے۔
حکام نے واضح کیا کہ پی آئی اے کے 10 سے 51 فیصد شیئرز فروخت کیے جائیں گے۔ نجکاری کے اس عمل کے دوران ملازمین کے حقوق اور سروس اسٹرکچر کو محفوظ رکھا جائے گا۔
نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی صورتحال کا مکمل جائزہ جولائی تک مکمل کیا جائے گا، جبکہ درخواستوں کی جانچ ستمبر 2025 تک اور حتمی نجکاری دسمبر 2025 تک مکمل کیے جانے کی توقع ہے۔
یورپ کے لیے فلائٹس کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے، اور خلیجی ریاستوں، ترکی کی ایئر لائنز سمیت مختلف بین الاقوامی ادارے دلچسپی ظاہر کر سکتے ہیں۔
حکام نے مزید کہا کہ اس بار ’کلین پی آئی اے‘ ماڈل اپنایا گیا ہے، جس کے تحت حکومت نے ادارے کا تمام قرض خود ادا کر دیا ہے۔ نجکاری کمیشن کی سفارش پر وفاقی کابینہ پہلے ہی اس فیصلے کی منظوری دے چکی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں