اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیزی کے باوجود پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، اور بھارت پاکستان پر الزامات ثابت کرنے میں مکمل ناکام رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت پاکستان کو اس واقعے سے جوڑنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق انہوں نے ہفتے کے روز وزیر اعظم ہاؤس میں ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزیرولو سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے صدر رجب طیب اردوان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور 22 اپریل کو ہونے والے دورۂ انقرہ کا حوالہ دیا جہاں دونوں رہنماؤں نے پاک ترک تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی تھی۔
وزیراعظم نے صدر اردوان کی جانب سے جنوبی ایشیا میں امن اور پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترکیہ کی یہ حمایت دونوں برادر ممالک کے تاریخی تعلقات کی عکاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی ہر شکل کی کھلے الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس جنگ میں 90 ہزار جانیں اور 152 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان اٹھایا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کا رویہ پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی سازش ہے، اور پہلگام واقعہ میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت بھارت پیش نہیں کر سکا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی ہے جس میں اگر ترکیہ بھی شامل ہو تو اسے خوش آمدید کہا جائے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی معاشی بحالی پر پوری توجہ دے رہا ہے، جس کے لیے خطے میں امن و استحکام ناگزیر ہے۔ ترک سفیر نے اس موقع پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے موجودہ کشیدگی کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرنے کو سراہا۔
