آج کی تاریخ

پونے 200 ارب کی گندم ہائی جیک، سیانے سیٹھوں اور سرکاری اشرافیہ کا روٹی پر ڈاکے کا پلان بے نقاب

ملتان (میاں غفار سے) ملک بھر کے بڑے بڑے صنعتکاروں ٹھیکیداروں ، ٹیکسٹائل اور شوگر ملز مالکان کی طر ف سے دھڑا دھڑ گندم کی خریداری نے اس گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ جس کے تحت ایک طے شدہ منصوبہ بندی کے تحت حکومت پنجاب میں طاقتور بیورو کریسی نے غلط اعداد و شمار پیش کر کے محکمہ خوراک کو جہاں گندم خریدنے سے روک دیا وہاں نجی شعبہ نے گندم کی اندرونی ذخیرہ اندوزی کے نئے ریکارڈ قائم کر دیاہے اور ذرائع کے مطابق اب تک گندم سٹاک کرنے پر نجی شعبے سے وابستہ سیٹھ 150 سےپونےدو سو ارب کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔اسلامی جمہوریہ پاکستان جس کا آئین قرآن و سنت کی روشنی میں بنائے جانے کا مسلسل دعوی کیا جاتا ہے اسی پاکستان کے سب سے بڑےصوبے کی بیورو کریسی یہ بھول چکی ہے کہ ذخیرہ اندوزی بارے دین میں احکامات کیا ہے اور پابندی تو یہاں تک ہے کہ اگر کوئی شخص اعتکاف میں بھی بیٹھا ہے تو وہ کوئی چیز خریدنہیں سکتا البتہ فروخت کر سکتا ہےمبادا کہ قحط اور قلت کی صورتحال بن جائے۔بیورو کریسی اور ذخیرہ اندوزی مافیا کے گٹھ جوڑ کے بعد اس وقت جنوبی پنجاب کی حد تک ملنے والی معلومات کے مطابق کھاد اور شوگر ملز کے کاروبار سے وابستہ فاطمہ گروپ کے مالکان سابق ضلع ناظم فیصل مختار اور فہد مختار کہ جن کا گندم کے کاروبار سے کسی طور پر بھی واسطہ نہیں اب تک 2150 روپے فی من کے حساب سے ڈھائی لاکھ بوری گندم خرید کر سٹاک کر چکے ہیں اور اس ذخیرہ اندوزی میں اب تک وہ سوا ارب روپے کی گندم خرید چکے ہیں اور مسلسل خریدتے جارہے ہیں ۔ ملتان ہی کی پارٹی خواجہ اظہر جو کہ لینڈ ڈویلپر ہیں اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد بوری خرید چکے ہیں اور ان کے بروکر مارکیٹ سے مسلسل گندم خرید کر گوداموں میں بھر چکے ہیں۔خواجہ جلال الدین رومی اور ان کے عزیز و اقارب بھی 2 لاکھ بوری سے زائد گندم خرید کر سٹاک کر چکے ہیں جبکہ کنسٹرکشن کے کاروبار سے منسلک حسنین کنسٹرکشن گروپ بھی گندم خر ید کر سٹاک کر رہا ہے۔ سندھ میں ہندو دھڑا دھڑ گندم خرید رہے ہیں جبکہ کراچی میں تھارا گروپ اورہاشوانی بھی گندم سٹاک کر رہے ہیں ۔ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ رائس ملز مالکان بھی گندم سٹاک کر رہے ہیں اور ایک ذرائع کے مطابق پاکستان کی 21 بڑی پارٹیاں اور گروپ اب تک 25 لاکھ ٹن سے زائد گندم خرید کر گوداموں میں بھر چکے ہیں، جس کی مالیت انہی ذرائع کے مطابق ملک بھر کے یہ بڑے بڑے سیٹھ اب تک 150 سےپونےدو سو ارب سے زائد کی گندم خرید چکے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں