آج کی تاریخ

پاکستان میں آن لائن فراڈ: 600 ارب روپے سے زائد کی دھوکہ دہی کی لرزہ خیز داستان

پاکستان میں آن لائن دھوکہ دہی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں شہریوں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مختلف کمپنیوں نے سرمایہ کاری اور تیز منافع کے جھانسے دے کر عوام کو اپنی جمع پونجی سے محروم کیا ہے۔​
آن لائن قرض فراہم کرنے والی جعلی کمپنیاں: ملک میں 100 سے زائد آن لائن قرض دینے والی جعلی کمپنیاں سرگرم ہیں جو غریب اور متوسط طبقے کو سود کے جال میں پھنسا کر ان کی زندگیوں کو مشکل بنا رہی ہیں۔ بظاہر ان کے مالکان مقامی شہری ہیں، لیکن درحقیقت ان کی پشت پر غیر ملکی عناصر موجود ہیں جو تکنیکی معاونت فراہم کرتے ہیں اور منافع میں بھاری کمیشن وصول کرتے ہیں۔ ​
ڈالرز ڈبل کرنے کا دھوکہ: وسطی پنجاب کے مختلف شہروں میں ‘آئی ڈی اے’ نامی ایک ایپ کے ذریعے شہریوں کو ڈالرز ڈبل کرنے کا جھانسہ دیا گیا۔ اس ایپ میں سرمایہ کاری کرنے والے سینکڑوں افراد اپنی جمع پونجی سے محروم ہو گئے۔ ایپ کے ذریعے لوگوں کو کم از کم 121 ڈالر کی سرمایہ کاری پر روزانہ 6 ڈالر کا منافع دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن بعد میں یہ ایپ اچانک غائب ہو گئی، اور سرمایہ کاروں کا سرمایہ ضائع ہو گیا۔ ​آن لائن کاروباری کمپنیوں کا فراڈ: لاہور میں دو آن لائن کاروباری کمپنیوں، ‘کیپیٹل ایف ایکس’ اور ‘بیٹ فائر’، نے شہریوں سے کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کروائی اور پھر دفاتر بند کر کے غائب ہو گئیں۔ ان کمپنیوں نے انٹرنیشنل مارکیٹ میں سونے، کرنسی اور خام تیل کی آن لائن ٹریڈنگ کے نام پر لوگوں کو بھاری منافع کا لالچ دے کر رقم وصول کی۔ متاثرہ شہریوں نے قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے رجوع کیا ہے۔
آن لائن سرمایہ کاری میں 20 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ: پاکستان میں آن لائن کاروبار کے نام پر 20 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ سامنے آیا ہے، جس میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان آن لائن کمپنیوں کے ڈائریکٹر اور سی ای او تھے جو عوام کو دھوکہ دے رہے تھے۔ ان کے خلاف ایف آئی اے میں مشکوک لین دین کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ​
آن لائن فراڈ سے مجموعی نقصان: تحقیقات کے مطابق، پاکستان میں آن لائن فراڈز کے باعث شہریوں کو مجموعی طور پر 600 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر 400 سے زائد فراڈ کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں، جبکہ زیادہ تر متاثرین سماجی اور معاشرتی مسائل کی وجہ سے شکایات درج نہیں کرواتے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو گزشتہ چھ سالوں میں ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 22 ہزار سے زائد وارداتوں میں ملوث 3 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ​
آن لائن سرمایہ کاری یا قرض حاصل کرتے وقت شہریوں کو چاہیے کہ وہ مکمل تحقیق اور تصدیق کے بعد ہی کسی کمپنی یا ایپ پر اعتماد کریں۔ غیر حقیقی منافع کے وعدوں اور غیر مصدقہ ذرائع سے ملنے والی پیشکشوں سے دور رہیں تاکہ اپنی محنت سے کمائی گئی رقم کو محفوظ رکھا جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں