آج کی تاریخ

جامعہ زکریا کرپشن نیٹ ورک توڑنے پر سیاسی بھرتی ،عملہ وی سی کی جان کا دشمن ،دھمکیاں

بی زید یو؛وی سی کیخلاف پریشر گروپ متحرک سابق اقدامات کھاتے میں ڈال دیئے

ملتان (سٹاف رپورٹر) بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کو بھی اپنی تعیناتی کے کچھ ماہ ہی دبائو میں لانے کے لئے یونیورسٹی کے سابقہ کاریگر افسران، عملے اور پروفیسرز کے سازشی گروہ نے منفی حربے استعمال کرنے شروع کر دیئے ہیں جو کہ وائس چانسلر کو مختلف طریقوں سے دباؤ میں لانے کے لیے سابقہ وائس چانسلر حضرات کے دور کی کارروائیاں اور اقدامات نئے وائس چانسلر کے کھاتے میں ڈلوا کر ان کو گھیرے میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چند روز قبل قانون کے تحت جاری کیے جانے والے سرکلر پر بھی کچھ پروفیسر حضرات کی جانب سے پراپیگنڈا کیا گیا اور پھر گزشتہ وائس چانسلر حضرات کے دور کے پی ایچ ڈی تھیسز جو کہ بورڈ آف ایڈوانس سٹڈیز اینڈ ریسرچ میں پیش کیے جاتے ہیں اور جن کی بابت یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ تھیسز 12 ماہ پہلے جمع کروائے گئے تو کچھ پروفیسر حضرات کی جانب سے یونیورسٹی کو سیاست سے پاک کرنے کے ضابطہ اخلاق کی پابندی کے سرکلر کی بنیادی وجہ کی آڑ میں 12 ماہ پہلے جمع کروائے جانے والے تھیسز بھی 4 ماہ پہلے تعینات ہونے والے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کے کھاتے میں ڈالے جا رہے ہیں تاکہ وائس چانسلر سے اپنے من پسند کام نکلوائے جا سکیں مگر بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے موجودہ وائس چانسلر نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاست سے پاک یونیورسٹی کا اعلان کیا تو وہ سازشی عناصر سر جوڑ بیٹھے۔ یونیورسٹی کے ایک سینئر پروفیسر نے روزنامہ قوم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر کوالٹی پر کام کر رہے ہیں اور جن تھیسز بارے بات کی جا رہی ہے وہاں یہ انکوائری کروانا بھی نہایت ضروری ہے کہ متعدد پی ایچ ڈی طلباء و طالبات اپنی پی ایچ ڈی دوران ملازمت کر رہے ہیں جن کی بابت انہوں نے این او سی تو لے لیا مگر سٹڈی کے لئے چھٹی لئے بغیر وہ ایک پی ایچ ڈی تھیسز سوا سال یا ڈیڑھ سال میں جمع نہیں کرا سکتے جبکہ انہوں نے اس دوران ملازمت بھی کی اور مختلف شہروں میں ملازمت کرنے والے طلباء و طالبات نے سفر بھی کیا تو کیسے اتنے کم عرصے میں پی ایچ ڈی تھیسز جمع کروایا۔ ملازمت کے ساتھ ساتھ صرف سوا سال یا ڈیڑھ سال میں جمع کروائے جانے والے تھیسز کی کوالٹی کیا ہو گی یہ خود بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے پروفیسرز حضرات کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے اور پھر اس کا ذمہ دار 4 ماہ پہلے تعینات ہونے والے وائس چانسلر کو ٹھہرانا بھی سمجھ سے بالاتر ہے ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں