آج کی تاریخ

وفاقی بجٹ 2025-26: حجم 17,600 ارب سے تجاوز کرنے کا امکان

اسلام آباد: آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی بجٹ کا حجم 17 ہزار 600 ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، جبکہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ بجٹ سے متعلق اہم معاشی اہداف پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال میں ملک کی مجموعی آمدن تقریباً 17.8 کھرب روپے رہی، تاہم آئی ایم ایف نے اگلے مالی سال کے لیے یہ آمدن 20 کھرب روپے تک بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق بجٹ 2 جون کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، جبکہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ سے متعلق پالیسی سطح کے مذاکرات کا آغاز کل سے ہو رہا ہے۔ قبل ازیں دونوں فریقین کے مابین تکنیکی مذاکرات گزشتہ ہفتے مکمل ہو چکے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے مجوزہ بجٹ میں 6,588 ارب روپے کے قرضے لینے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جبکہ ترقیاتی کاموں کے لیے 1,065 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
دفاعی بجٹ کا حجم 2,414 ارب روپے ہونے کا امکان ہے، جبکہ قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8,685 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔
بجٹ میں صوبوں سے 1,220 ارب روپے کی بجٹ سرپلس کی توقع ہے۔ نان ٹیکس آمدن کا ہدف 2,584 ارب روپے رکھا گیا ہے، جبکہ پیٹرولیم لیوی کے ذریعے 1,311 ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔
محصولات کی دیگر تفصیلات کے مطابق:
کسٹمز ڈیوٹی سے 1,741 ارب روپے
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے 1,153 ارب روپے
سیلز ٹیکس سے 4,943 ارب روپے
ڈائریکٹ ٹیکسوں سے 6,470 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہوگا۔
اس کے علاوہ، آئندہ مالی سال کے دوران ایف بی آر کو 14,307 ارب روپے ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف سونپا گیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں