لاہور ہائی کورٹ میں 9 مئی کے واقعات سے متعلق 8 مقدمات، جن میں جناح ہاؤس حملہ بھی شامل ہے، میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ دو رکنی بینچ نے سماعت 17 اپریل تک ملتوی کر دی۔
عدالت عالیہ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی، جہاں عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عمران خان 9 مئی 2023 کو اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھے، اس لیے ان پر جھوٹے مقدمات سیاسی انتقام کے تحت بنائے گئے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ان آٹھ مقدمات میں ضمانت منظور کرے۔
سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان مقدمات کا ریکارڈ پہلے ہی سپریم کورٹ میں موجود ہے، جبکہ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں صرف ضمانت کی درخواستوں کے اخراج سے متعلق معاملہ زیر سماعت ہے، یہاں لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی منظوری کے لیے الگ سے درخواستیں دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے 27 نومبر کو عمران خان کی ان مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی تھیں۔
