آج کی تاریخ

ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج کا جامعہ زکریا کو دھوکا،ڈاکٹر مرید کی ڈبل گیم ،ڈاکٹر فاطمہ بھی مستفید

ملتان (سٹاف رپورٹر) بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے الحاق شدہ ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج کی جانب سے اپنی ہی یونیورسٹی بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کو دھوکا دینے کی بابت انکشافات سامنے آ گئے ہیں اور بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے الحاق شدہ کالج ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر مرید حسین ازخود زکریا یونیورسٹی ہی کے 20 ویں گریڈ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں ۔ بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فاطمہ فاروق کی جانب سے لیکچرار، اسسٹنٹ پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر کی تعیناتی کے وقت اپنی درخواست میں ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج کا تدریسی تجربہ تحریر کیا گیا جس کے بابت 2016 میں اسسٹنٹ پروفیسر کی اسامی کے لیے اپلائی کرتے وقت ڈاکومنٹس کی سکروٹنی کے دوران ڈاکٹر فاطمہ فاروق کی تعیناتی کو ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج کی جانب سے دیئےگئے تجربے کے سرٹیفکیٹ کی ویر ی فکیشن سے مشروط کر دیا گیا اس کی بابت بہا الدین زکریا یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار اعجاز احمد جو کہ آج کل رجسٹرار کے اضافی عہدے پر فائز ہیں کی جانب سے ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج کو خط تحریر کیا گیا اور ڈاکٹر فاطمہ فاروق کے تجربے کے سرٹیفکیٹ کی بابت دریافت کیا گیا جس پر ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج نے ڈاکٹر فاطمہ فاروق کے جعلی تجربے کے سرٹیفکیٹ کو ویریفائی کرتے ہوئے یونیورسٹی کو لیٹر لکھا جس میں تحریر کیا گیا کہ ڈاکٹر فاطمہ فاروق یکم مارچ 2008 سے 29 ستمبر 2012 تک ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج میں اکنامکس کا مضمون پوسٹ گریجوایٹ کلاسز کو پڑھاتی رہی ہیں جبکہ روزنامہ قوم کو حاصل ہونے والے کاغذات کے مطابق ڈاکٹر فاطمہ فاروق 13 جولائی 2009 کو گورنمنٹ گرلز مڈل سکول وہاڑی میں گریڈ 14 میں تعینات ہوئیں اور انہوں نے تین فروری 2011 کو اپنا استعفیٰ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر وہاڑی کو بھجوایا جس کی منظوری 10 فروری 2011 کو ہوئی۔ ایک سرکاری سکول ٹیچر کا اپنی درخواست میں جعلی تجربہ لکھنا تو غلط ہی تھا اور جبکہ اس عرصے کے دوران وہ سکول میں حاضر بھی رہیں اور تنخواہیں بھی وصول کرتی رہیں تو کیسے وہ مستقل طور پر گورنمنٹ سروس کے دوران ایک پرائیویٹ کالج میں ملازمت کرتی رہیں اور بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں تعیناتی کے وقت سکول کے تجربے کےبجائے نجی کالج کا جعلی تجربہ تحریر کیا اور اچھی شہرت رکھنے والے ملتان کے ایک معروف کالج ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج کی جانب سے اپنی ہی یونیورسٹی کو دھوکا دیتے ہوئے جعلی تجربے کا سرٹیفکیٹ جاری کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر مرید حسین اپنے ہی کالج کے تجربے کی بنیاد پر بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ملازمت حاصل کی اور وہ تمام دوستوں کو ذاتی مفادات کی خاطر جعلی تجربوں سے نوازتے رہتے ہیں۔ اس بارے میں موقف کیلئے جب بیک وقت بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ملتان پوسٹ گریجوایٹ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر مرید حسین اور ڈاکٹر فاطمہ فاروق سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جواب دینے سے گریز کیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں