اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی جارحیت کے خلاف متحدہ ردعمل دیکھنے میں آیا۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر سردار ایاز صادق نے کی، جہاں حکومتی و اپوزیشن اراکین نے دشمن کو بھرپور جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ہمسائے ضرور ہیں لیکن جنگ کی باتیں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارت نے پہلی بار انڈس واٹر ٹریٹی کو توڑا، جس پر پاکستان کو عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنا چاہیے۔ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی جارحیت کی تو پاکستان سخت جواب دے گا۔
سحر کامران نے کہا کہ ایٹمی قوت ہونے کی بدولت آج بھارت پاکستان پر حملہ کرنے سے گریزاں ہے۔ انہوں نے سائنسدانوں اور افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔
ایم کیو ایم کے فاروق ستار نے کہا کہ مودی کا نظریہ ناکام ہو چکا ہے، دنیا بھارتی شدت پسندی کو مسترد کر رہی ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر بھارت دوبارہ پاکستان کو آزمانا چاہے تو اس بار چائے کے کپ کے بجائے چائے کا ڈرم تیار ہے۔
عمر ایوب نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سمیت کئی وزراء ایوان سے غیر حاضر ہیں، جس سے حکومت کی سنجیدگی پر سوال اٹھتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے مؤقف اختیار کرنے میں کمزوری دکھائی ہے۔
اعجاز الحق نے کہا کہ قوم ہمیشہ مشکل وقت میں متحد ہو جاتی ہے اور وقت آنے پر پاکستان دشمن کو بھرپور جواب دے گا۔
اراکینِ اسمبلی نے بھارتی الزامات اور آبی معاہدے کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
