فیس بک، جو دنیا کی مقبول ترین سوشل میڈیا سروس ہے، جہاں ماہانہ صارفین کی تعداد 3 ارب سے زائد ہے، اب اپنے صارفین کو آمدنی کے مزید مواقع فراہم کر رہی ہے۔
میٹا نے حال ہی میں فیس بک صارفین کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے، جس کے ذریعے اب صارفین اپنی پبلک اسٹوریز ویوز سے بھی پیسے کما سکیں گے۔ یہ نیا آپشن ان تمام کریئیٹرز کے لیے دستیاب ہے جو فیس بک کے کانٹینٹ مونیٹائزیشن پروگرام کا حصہ ہیں۔
یہ فیچر ان صارفین کے لیے نہایت کارآمد ہے جو پہلے ہی ویڈیوز، ریلس یا دیگر تخلیقی مواد تیار کر چکے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی صارف کھانے پکانے کی ترکیب پر مبنی ویڈیو یا ریل تیار کرتا ہے اور اس کا کچھ حصہ اسٹوری میں پوسٹ کرتا ہے تو وہ اس اسٹوری کے ویوز سے بھی آمدنی حاصل کر سکتا ہے۔ اسی طرح، روزمرہ زندگی سے جڑے لمحات کو بھی اسٹوری میں شامل کرکے اضافی آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔
میٹا کے ترجمان کے مطابق، اسٹوریز سے آمدنی کا انحصار مواد کی پرفارمنس پر ہوگا اور اس کے لیے ویوز کی کسی مخصوص حد کو پورا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ سہولت ان صارفین کے لیے خودکار طور پر دستیاب ہے جو پہلے سے فیس بک کے مونیٹائزیشن پروگرام میں شامل ہیں۔
میٹا کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد صارفین کو زیادہ معیاری اور تخلیقی مواد کی تیاری کی ترغیب دینا ہے، تاکہ پلیٹ فارم پر مزید منفرد اور دلچسپ مواد دستیاب ہو۔
فیس بک اسٹارز پروگرام
میٹا نے پاکستان میں بھی ‘فیس بک اسٹارز’ پروگرام متعارف کرایا ہے، جس سے صارفین اپنی ویڈیوز اور پوسٹس کے ذریعے آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس پروگرام میں شامل افراد کو ویڈیوز، ریلس اور پوسٹس پر اسٹارز بھیجے جا سکتے ہیں، جنہیں پیسوں کے عوض خریدا جاتا ہے۔
صارف کی عمر 18 سال یا اس سے زائد ہونی چاہیے۔ گزشتہ 60 دنوں میں کم از کم 1,000 فالوورز ہونے ضروری ہیں۔ اکاؤنٹ کو فیس بک کی مونیٹائزیشن پالیسیز کے مطابق ہونا چاہیے۔ مواد اوریجنل ہو اور کاپی رائٹ قوانین کی خلاف ورزی نہ کرتا ہو۔
اکاؤنٹ کو پروفیشنل موڈ میں تبدیل کریں۔ ویو ٹولز میں جا کر اسٹارز فیچر کو آن کریں۔
مطلوبہ معلومات جیسے کہ ایڈریس، فون نمبر، ٹیکس نمبر، اور ای میل فراہم کریں۔
فیس بک کے مطابق، رواں سال مزید صارفین کو اس پروگرام میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ جو صارفین اس پروگرام کا حصہ نہیں ہیں، وہ فیس بک کی ویب سائٹ پر انوائیٹ کے ذریعے اپنی دلچسپی ظاہر کر سکتے ہیں۔
