آج کی تاریخ

فاطمہ خان کی تعیناتی ،سی او2 کی ملاوٹ ،تیل ایجنسیوں کا دھندہ تیز،ملتان پر پھر خطرات

ملتان (نمائندہ قوم) ایل پی جی میں CO₂ کی غیر قانونی مکسنگ کے دوران دو با ئوزر پھٹنے سے نصف درجن ہلاکتوں اور ڈیڑھ درجن سے زاہد زخمیوں کے علاوہ متعدد گھروں کی تباہی اور دودھ دینے والے قیمتی جانوروں کی موت کے چند دن کے بعد ہی کرپشن اورماہانہ بھتہ لینے کی متعدد شکایت کے بعد سابق کمشنر ملتان مریم خان کی کوششوں سے ٹرانسفر ہونے والی فاطمہ خان نے سول ڈیفنس آفیسر ملتان کا چارج دوبارہ سنبھال لیا۔ سی ڈی او ملتان کا عہدہ رانا طارق اور فاطمہ بی بی کے درمیان میوزیکل چیئر بنا ہوا ہے اور ملتان میں گلی گلی چھوٹی چھوٹی دکانوں میںپٹرول پمپ جنہیں ڈبہ سٹیشن کہا جاتا ہے بغیر کسی اجازت نامے کے محض محکمہ سول ڈیفنس کی لاکھوں روپے ماہانہ کی مبینہ خدمت کے عوض دھڑلے سے ناجائز کاروبار کھلے عام کر رہے ہیں اور ملتان انتظامیہ چپ سادھے ہوئے خاموش سہولت کار کا کردار ادا کر رہی ہے۔ملتان کا ہر شہری جانتا ہے کہ سول ڈیفنس کا عملہ ہر مہینے کے پہلے پانچ دنوں میں بھتہ خوری شروع کر دیتا ہے مگر اس کا علم اگر نہیں تو ملتان کی موجودہ انتظامہ کو نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتنے بڑے حادثے کے باوجود ملتان میں ایل پی جی میں CO₂ کی ملاوٹ دوبارہ سے شروع ہو چکی ہے جو گیس سلنڈروں کا اندرونی دباؤ بڑھا کر انہیں پھاڑ دیتی ہے۔ دوسری طرف غیر معیاری سلنڈر ملک بھر میںکھلے عام فروخت ہو رہے ہیں اور ملتان میں سول ڈیفنس آفس سے ملحقہ چوک شہیداں کے علاقے میں تو یہ غیر معیاری سلنڈر کھلے عام فروخت ہو رہے ہیں مگر سول ڈیفنس کے بھتہ خوروں کو اتنی جرات نہیں کہ اپنی ناک کے نیچے ہی کارروائی کر سکیں۔ یہی وجہ ہےکہ ملاوٹ شدہ ایل پی جی اور ملاوٹ شدہ پٹرول کی پھر سےکھلے عام فروخت شروع ہو چکی ہے۔یاد رہے کہ متحرک کمشنر ملتان عامر کریم خان نے سخت کارروائی شروع کی تھی جو کہ فاطمہ خان کے چارج سنبھالتے کے بعد کسی طور پر بھی پوری ہوتی نظر نہیں آتی کیونکہ انہیں بھرپور سیاسی سہولت
کاری حاصل ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں