ملتان (خبر نگار/ سیدمعظم علی شاہ) کرپشن الزامات پر ایکسین انہار ملتان کی عملہ سمیت 29 اپریل کو اینٹی کرپشن ملتان طلبی ۔ایکسین ، ایس ڈی او، سب انجینئر، کنڑیکٹرز محکمہ انہار ملتان اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آگئے۔ تفصیل کے مطابق محکمہ انہار ملتان کے ایکسین محمد بن خورشید شجاع آباد کینال ڈویژن ، ایس ڈی او رشید شجاع آباد کینال ڈویژن ، سب انجینئر رانا اقبال اور کنٹریکٹرز کنسلٹنٹ کو تخمینہ لاگت تقریباً 71کروڑ 64 لاکھ روپے کی تعمیر میں کرپشن کی بنیاد پر تعمیراتی منصوبہ کی تعمیر میں ناقص، کم مقدار میں میٹریل کا استعمال کرنے ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور نہر سے ہی مٹی اٹھا کر اسکے اطراف میں ڈالنے پر جبکہ سرکاری تخمینہ میں lead کی مٹی درج کی گئی ہے حکومت پنجاب کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا۔ تفصیل کے مطابق درخواست گزار نے ملزم ایکسین انہار محمد بن خورشید پر اختیارات سے تجاوز کرنے پر اینٹی کرپشن میں متعدد حقائق کی نشاندہی کی جس پر محکمہ اینٹی کرپشن نے انکوائری نمبر 1344/2025 کےتحت ملزم اور ماتحت عملہ کودرخواست گذار سمیت طلب کر لیا۔ مدعی نے ایکسین محمد بن خورشید پر تعمیر سٹون پچنگ ٹھیکہ ہیڈقاسم بیلہ سے موضع خیر پور بھٹہ قاسم بیلہ شجاع آباد برانچ ملتان کینال تقریباً 71کروڑ تخمینہ لاگت ہے میں ایکسین و دیگران نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے منصوبہ کی تعمیر میں ٹھیکیدار سے مبینہ سازباز کرکے غیر معیاری کم مقدارتناسب سے سیمنٹ ڈالی اور نہر کے پشتوں کی محفوظ کرنے کیلئے ٹھیکہ میں درج lead مٹی کی بجائےنہر ہی میں سے مٹی نکال کر کناروں پر ڈال دی گئی۔جس سے نہرکی سائیڈیں ممکنہ طور سے مضبوط نہ ہوسکیں۔ اسکے علاوہ تخمینہ میں بجری 6انچ کی دو تہیں ڈالا جانا شامل ہے جبکہ موقع پر بھورے رنگ کی 3سے 4انچ کی بجری ڈالی گئی ہے سٹون پچنگ میں پتھر کم وزن لگایا گیا ہے بمطابق سرکاری تخمینہ پتھر کا 30سے 45 کلو وزن ہونا ضروری ہے پتھر کا سائز انڈر سٹینڈرڈ ہے سرکاری معیار کے مطابق نہ ہے نہر کا بیڈ بھی درست طریقے سے نہ بنایا گیا ہے درخواست گذار نے الزام عائدکیا کہ دوران تعمیر موقع پر کوئی بھی انجینئر موجود نہ تھا تمام کام مزدورں کے زریعے کروایا گیا ہے جسکی وجہ سے سرکاری کام غیر معیاری اور ڈیزائن کے مطابق نہ ہے۔ درخواست گذار نے اینٹی کرپشن ملتان سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ انہار ملتان سے تمام متعلقہ ریکارڈ قبضے میں لیکر اینٹی کرپشن کی ٹیکنیکل ٹیم کے زریعے منصوبہ کا معائنہ کروایا جائے اور صاف شفاف تحقیقات کیلئے تمام متعلقہ میڑیل کا لیبارٹری ٹیسٹ UET لاہور سے کروایا جائے۔
