رحیم یارخان(بیورو رپورٹ)گلشن اقبال سیوریج لائن منصوبہ،اے کلاس کے ٹھیکیدار کا کارنامہ،ضلع کونسل اور بلدیہ کے ایکسین سے ملی بھگت کرکے لاکھوں بچانے کیلئے سیوریج لائن کھدائی کے بعد 6انچ کا بیڈ بنانے کی بجائے موٹا پتھر ڈال کر 2 سے ڈھائی کا فرضی بیڈ بنا کر ناقص اور غیر معیاری کوالٹی کے سیوریج پائپ لائن ڈال دی،شہریوں کی دہائی اور “قوم”کی نشاندہی پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا نوٹس،میونسپل کمیٹی اور ضلع کونسل کے ایکسین سے رپورٹ طلب،دانش اینڈکو کمپنی کے ٹھیکیدار نے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کے نوٹس ہوا میں اڑا دیاناقص میٹریل سے تیار شدہ سیوریج پائپ ڈالنے کا کام تیزی سے شروع کردیا۔تفصیل کے مطابق رحیم یارخان شہر میں جاری ترقیاتی کام شہریوں کے درد سر بن گئے،اڈا خانپور تا گلشن اقبال نئی سیوریج لائن منصوبہ رحیم یارخان کے اے کلاس ٹھیکیدار چوہدری سجاد گجر اینڈ کمپنی کی فرم دانش اینڈ کو 1 کروڑ 93 لاکھ روپے الاٹ ہوا ہے ،جس نےاڈا خانپور تا گلشن اقبال سیوریج لائن منصوبہ کو کام شروع کر رکھا ہے،ٹھیکیدار کی جانب سے سیوریج لائن کی کھدائی کرکے بلدیہ کے قوانین کے مطابق سیوریج کی پائپ لائن کو بیلنس رکھنے اور ہیوی ٹریفک کے وزن کو برداشت کرنے اور زمین کو ہموار رکھنے کیلئے کم از کم 6 انچ بیڈ بنایا جانا ضروری ہوتا ہے ،ٹھیکیدارنے 6 انچ کا بیڈ بنانے کیلئے 1 سے ڈیڑھ انچ موٹا پتھر ڈال کر اس پر ناقص کوالٹی کا سیمنٹ،ریت اور پتھر ڈال کر ایک سے ڈیڑھ انچ کا بیڈ بنا کر پائپ لائن ڈالنا شروع کردیا،ٹھیکیدار نے 1 کروڑ 93 لاکھ روپے کے منصوبہ سے 50 لاکھ روپے سے زائد کی کرپشن کرنے کیلئے 27 رنگ(کڑا) والے پائپ ڈالنے کیلئے بجائے 12 سے 18 رنگ (کڑے) والے ناقص اور غیر معیاری کوالٹی کے پائپ ڈالنا شروع کردیا،بلدیہ کے ذرائع کے مطابق گلشن اقبال سیوریج لائن منصوبہ بلدیہ اور ضلع کونسل کے جوائنٹ ایڈونچر میں بنایا جارہا ہے جس کی سپر ویژن بلدیہ کے ایکسین راول علی اور ضلع کونسل کے ایکسین محمد یاسر کر رہے ہیں،ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹھیکیدارنے بلدیہ اور ضلع کونسل کے ایکسین کے ساتھ مبینہ ملی بھگت کرکےناقص اور غیر معیاری میٹریل کا استعمال کرنے شرو ع کر رکھا تھا جس پر گلشن اقبال کی عوام نے سوشل میڈیا کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ناقص اور غیر معیاری میٹریل کے استعمال کی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردی ،جس کی نشاندہی “روزنامہ قوم “نے کی تو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل/ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عرفان انور نوٹس لیتے ہوئے کام کو روک کر استعمال ہونیوالے میٹریل کا معیار چیک کرنے کیلئے بلدیہ اور ضلع کونسل کے افسران کو موقع پر بھیج دیا اور بلدیہ کے ایکسین راول علی اور ضلع کونسل کے ایکسین محمد یاسر سے فوری رپورٹ طلب کرلی،بلدیہ اور ضلع کونسل کے افسران کے موقع پر پہنچنے کے باوجود ٹھیکیدار نے کام نہ روکا اور غیر معیاری میٹریل سے تیار شدہ کم وزن سیوریج پائپ ڈالنا شروع کررکھے ہیں،گلشن اقبال کے مکینوں کے مطابق ٹھیکیدارکوبلدیہ اور ضلع کونسل کے افسران کی آشیر باد حاصل ہونے پر لاکھوں روپے کرنے کیلئے ناقص میٹریل استعمال کیا جارہا ہے،اہل علاقہ کے مطابق ٹھیکیدار کی جانب سے کھدائی کی جانیوالی سیوریج لائن بے ترتیب ،بغیر بیڈ تیارکی گئی ہے اسکے علاوہ ناقص اور غیر معیاری میٹریل سے استعمال شدہ پائپ ڈالے جا رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی ویڈیوز اور قوم کی نشاندہی پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عرفان انور نے نوٹس لیتے ہوئے ایکسین بلدیہ اور ضلع کونسل نے رپورٹ طلب کرلی ہے ،انہوں نے کہا کہ سیوریج لائن میں استعمال ہونے والے پائپ کا معیار جانچنے کے لئے لیبارٹری کروانے کی ہدایت پائپ غیر معیاری ہونے کی صورت میں متعلقہ کنٹریکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے گی ،سیوریج لائن بچھانے کے عمل کو ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی کے ایکسین مانیٹر کر رہے ہیں ،کام کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا ۔جبکہ ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ ٹینڈر کے مطابق سیوریج لائن کا کام کیا جار ہاہے کوئی کرپشن نہیں کی جا رہی ہے،علاقہ کے چند شر پسند عناصر منصوبہ کو فلاپ کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
