آج کی تاریخ

رحیم یار خان پاسپورٹ آفس میں عملے ایجنٹس کا دبئی،لگ گیا ،شہریوں سے لوٹ مار

رحیم یارخان(نمائندہ خصوصی)پاسپورٹ آفس انتظامیہ نے حکومتی احکامات کو ہوا میں اڑا دیا،ایجنٹوں کی بھرمار میرٹ پر پاسپورٹ بنوانا خواب بن گیا،فاسٹ ٹریک ای پاسپورٹ کی سرکاری فیس اور چالان 12500 روپے مقرر، 15000وصول کرنے لگے،جبکہ ای پاسپورٹ بنوانے والوں سے بیرون اضلاع کا بہانہ اور کوڈ بتا کر فی پاسپورٹ 2000 اوور چارجنگ وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے،پاسپورٹ آفس میں بغیر رشوت کے کام ہونا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوگیا۔ تفصیل کے مطابق شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے حکومت نے ای سروس کا آغاز کردیا ہے جس کو تحت حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اور تمام پاسپورٹ آفسز کو مراسلہ جاری کیا تھا کہ ای ایپ سروس کے ذریعے پاکستان کا رہائشی کسی بھی شہر سے اپنا پاسپورٹ بنوا سکتا ہے جو رحیم یارخان پاسپورٹ آفس انتظامیہ کیلئے کمائی کا ذریعہ بنا ہوا ہے،ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ رحیم یارخان پاسپورٹ کی انتظامیہ نے حکومتی احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے ایجنٹوں کی فوج بھرتی کر رکھی ہے جس کی وجہ سے میرٹ پر پاسپورٹ بنوانا شہریوں کیلئے خواب بن چکا ہے،پاسپورٹ آفس میں موجود ڈیٹا انٹری آپریٹر کسی بھی بیرون اضلاع سے آئے ہوئے شہری کا پاسپورٹ یہ کہہ کر اپلائی نہیں کرتے کہ سسٹم میں کوڈ لگا ہوا ہے آپ کا ڈیٹا شو نہیں ہو رہا ہے اور اسے باہر موجود اپنے ایجنٹ کا پتہ بتا کر کہتے ہیں شناختی کارڈ اسکے پاس لے جاؤ وہ شناختی کارڈ سکین کرکے دیگا تو ڈیٹاآن لائن شو ہوگا اور اس مد میں 2000 روپے فی پاسپورٹ وصول کیا جارہا ہے،ذرائع نے مزید تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ رحیم یارخان پاسپورٹ میں افسران نے فاسٹریک ای پاسپورٹ کے نام پر فی پاسپورٹ 3000 ہزار روپے رشوت وصول کرنا شروع کر رکھی ہے،ذرائع کا کہنا تھا کہ رشوت وصول کرنے میں فرنٹ مین کردار ڈیٹا انٹری آپریٹر شبیر واہلہ نامی شخص کرتا ہے،ذرائع نے بتایا کہ فاسٹریک ای پاسپورٹ کی حکومتی فیس 12500 روپے ہے جس میں 7500 روپے فیس جبکہ 5000 ہزار روپے چالان ہوتا ہے جو بنک میں جمع کرایا جاتا ہے،پاسپورٹ آفس کی انتظامیہ فاسٹ ٹریک ای پاسپورٹ کی میل کرنے کی مد میں 3000 روپے رشوت وصولی کرتے ہیں،فاسٹریک ای پاسپورٹ ہیڈ آفس سے 3 سے 4 روز میں بن کر آجاتا ہے جسے وصول کرنے کی مد میں 1000 ہزار روپے الگ سے فیس وصول کی جاتی ہے،اسی طرح نارمل پاسپورٹ بنوانے کی سرکاری فیس 4500 روپے مقرر ہے مگر ایجنٹ فی پاسپورٹ 10000 روپے وصول کرتے ہیں 4500 روپے فیس سرکاری خزانے میں جبکہ 2000ایجنٹ اور 2500 روپے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شاہد انور بیگ کے کھاتے میں جاتا ہے،ذرائع نے بتایا کہ نارمل پاسپورٹ 2 ہفتوں میں بن کر آ جاتا ہے کہ پاسپورٹ آفس کی انتظامیہ سسٹم اور ٹوکن پر درج تاریخ کے مطابق ہی اسے ڈیلیور کرتے ہیں اگر کسی شہری کو پاسپورٹ مقررہ تاریخ سے پہلے چائیے ہو تو اس سے فی پاسپورٹ 1000 روپے وصول کرکے پاسپورٹ کی فراہمی جاتی ہے۔اس حوالے سے جب موقف جاننے کیلئےاسسٹنٹ ڈائریکٹر پاسپورٹ شاہد انور بیگ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میری تعیناتی کو ابھی ایک ہفتہ ہوا ہے،ابھی رحیم یارخان کے سسٹم کو سمجھنے کی کوشش کررہا ہوں،شہری نشاندہی کریں اگر دفتر کا کوئی ملازم رشوت وصولی کرتے ہوئے پایا گیا تو اسکے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں