آج کی تاریخ

خواتین یونیورسٹی وی سی اور ریزیڈنٹ آڈیٹر میں اختلافات شدید، تمام ملازمین کی تنخواہ بند

ملتان (سٹاف رپورٹر) خواتین یونیورسٹی ملتان میں نئی تعینات ہونے والی وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور اور ریزیڈنٹ آڈیٹر کاشف رضا کے درمیان انتظامی اور قانونی معاملات پر اختلافات شدت اختیار کر گئے، پوری یونیورسٹی کے ملازمین کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔ تفصیل کے مطابق خواتین یونیورسٹی ملتان میں یہ عجیب و غریب صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور جو کہ شدید علیل ہیں اور زیادہ تر ویمن یونیورسٹی کچہری کیمپس میں اپنی رہائشگاہ پر ہی موجود رہ کر دفتری امور سرانجام دیتی ہیں، کی طرف سے مختلف بلوں پر مختلف قسم کے دستخط آنا شروع ہو گئے جو سرے سے ایک دوسرے سے ملنا تو درکنار مشابہت بھی نہیںرکھتے۔ ریزیڈنٹ آڈیٹر کاشف رضا کی جانب سے ان مختلف بلوں پر اعتراضات سامنے آ گئے اور ریزیڈنٹ آڈیٹر کاشف رضا نے مختلف بلز یہ کہہ کر واپس کر دیئےکہ وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور کے دستخط مشکوک ہیں اور نمونے کے دستخطوسے نہیں ملتے اس لئے ان کو ویریفائی کروایا جائے یا ان کی فارنزک کروائی جائے جس پر دستخط کی تصدیق کی بجائے اس اعتراض پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے پوری یونیورسٹی کے ملازمین کی تنخواہیں روک دی گئیں۔ اس بارے میں موقف کے لیے جب خواتین یونیورسٹی ملتان کی پرو وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا موقف تھا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور کے مطابق ریزیڈنٹ آڈیٹر کو ان کے دستخط پر اعتراضات اٹھانے کی کوئی اتھارٹی ہی نہیں ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور خود لیگل پہلوؤں کو جانتی ہیں۔ انہوں نے اس صورتحال میں ادارے کے وسیع تر مفاد میں تمام ملازمین کی تنخواہیں روک دی ہیں۔ ان کی طبیعت چونکہ شدید خراب ہے اور نارمل بندہ دستخط ایک جیسے نہیں کر سکتا، تھوڑا بہت فرق آ ہی جاتا ہے تو وائس چانسلر صاحبہ چونکہ بیمار ہیں تو انہوں نے طبیعت ٹھیک ہونے تک تنخواہوں کی ادائیگی روک دی ہے۔ ہم سب تنخواہ دار لوگ ہیں مگر ادارے کے مفاد میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔اس بارے میں موقف کے لیے جب خواتین یونیورسٹی ملتان کے ریزیڈنٹ آڈیٹر کاشف رضا سے رابطہ کیا گیا اور پوچھا گیا کہ کیا آپ کی دستخط پر اعتراضات کو چیک کروانے کی اتھارٹی ہے؟ اور دستخط میں کیا مشکوک عمل پایا گیا جس پر آپ نے اعتراضات لگائے؟تو ان کا موقف تھا کہ پری آڈٹ کے دوران یہ مشاہدہ میں آیا ہے کہ وائس چانسلر کے دستخط مختلف بلز پر موجود دستخطوں سے مطابقت نہیں رکھتے۔ یہ تضاد الجھن پیدا کرتا ہے اور ایک سنجیدہ معاملہ ہے جسے فوری طور پر حل کرنا ضروری ہے۔لہٰذا وائس چانسلر کے تین نمونہ دستخط جو خزانچی کے تصدیق شدہ ہوں بلا تاخیر مجھے ارسال کیے جائیں تاکہ جامعہ کے امور اور مالی لین دین میں شفافیت اور صداقت کو یقینی بنایا جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں