آج کی تاریخ

خواتین یونیورسٹی سابقہ رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ یاسمین کی ریٹائرمنٹ سے قبل خود پر نوازش

ملتان (سٹاف رپورٹر) خواتین یونیورسٹی ملتان کی 4 اپریل کو ریٹائرڈ ہونے والی سابقہ رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کی ملازمت میں غیر قانونی توسیع کی بابت ریٹائرمنٹ سے ایک روز قبل اپنی توسیع کو 3 اپریل کو منعقد ہونے والی سینڈیکیٹ میں رکھنے کی بابت ایجنڈا میں شامل کئے جانے کا انکشاف ہوا اور ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کو یونیورسٹی میں رجسٹرار کے عہدے کا قائم مقام چارج بھی غیر معینہ مدت کے لیے دیا گیا تھا جو کہ اعلیٰ عدالتوں کے احکامات، کہ زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک یہ چارج جاری رکھا جا سکتا ہے، جیسا کہ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، حکومت پنجاب کے احکامات مورخہ 26.08.2022 اور حکومت پنجاب کے احکامات مورخہ 20.07.2022 میں درج ہے۔ کے برخلاف اقدام تھا۔ اعلی ترین عدلیہ کے ان واضح احکامات کے باوجود چانسلر، وائس چانسلر ، سینڈیکیٹ نے دانستہ طور پر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کو رجسٹرار کے عہدے پر غیر قانونی قائم مقام چارج دیتے ہوئے رولز اور عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی کی۔ وائس چانسلر نے عدالت عالیہ کو کیس نمبر W.P. 4555/22 میں مورخہ 26.05.2022 کو اپنے بیان میں یقین دہانی کروائی تھی کہ رجسٹرار، خزانچی اور کنٹرولر کے عہدوں پر تقرریاں تین ماہ کے اندر اندر مستقل بنیادوں پر کی جائیں گی۔ تاہم انہوں نے وہ تقرریاں مکمل نہیں کیں۔ مزید یہ کہ یونیورسٹی کے ریذیڈنٹ آڈیٹر نے بھی اپنے مراسلہ مورخہ 23.01.2025 میں ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کے اضافی چارج کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دے رکھا تھا۔مگر حیرت انگیز طور پر وائس چانسلر اور سینڈیکیٹ کی ملی بھگت سامنے آ گئی ہے جس کے تحت ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات اور ESTACODE کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ پروفیسر کے عہدے پر کنٹریکٹ کے تحت ملازمت دی جائے گی۔ یہ تقرری سنڈیکیٹ کی گزشتہ میٹنگ مورخہ 03.04.2025 میں عمل میں منظور کر لی گئی ہے جو کہ مفادات کے ٹکراؤ (conflict of interest) کی پالیسی کے خلاف ہے کیونکہ سابقہ رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان نے 4 اپریل 2025 کو ریٹائر ہونے سے ایک دن پہلے 3 اپریل 2025 کو منعقد ہونے والی سینڈیکیٹ میں بطور سیکرٹری سینڈیکیٹ شرکت کی اور اس سینڈیکیٹ کا ایجنڈا بھی سابقہ رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان اور پرو وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے تیار کیا جس کا وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور کو شاید علم نہ تھا اور طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے وہ توجہ نہ دے سکی تھیں مگر انہوں نے اسلام آباد میں رہائش ہونے کی بابت ایچ ای سی میں منعقد ہونے والی خواتین یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کی صدارت کی اور خواتین یونیورسٹی ملتان کے فیس بک پیج پر آفیشل پوسٹ کے مطابق ویمن یونیورسٹی ملتان کے 43 ویں سنڈیکیٹ اجلاس کا انعقاد 3 اپریل کو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ منصور کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے کانفرنس روم میں ہوا۔ اس اجلاس میں چیئرمین ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر مختار احمد، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ، ایڈیشنل سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر زاہدہ اظہر، ڈاکٹر نوید شاہ، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان، ایم پی اے محترمہ شازیہ حیات، محترمہ شائیزہ عابد، محترمہ سلمیٰ، سیکریٹری فنانس عمر، ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر ملکہ رانی، لیگل ایڈوائزر آصف سعید، قانون و پارلیمانی امور کے رکن محمد عثمان، اسسٹنٹ رجسٹرار ڈاکٹر کامران اور محترمہ بینظیر پیٹر نے شرکت کی۔اجلاس کا اختتام یونیورسٹی کے تعلیمی اور انتظامی معاملات سے متعلق کئی اہم فیصلوں کے ساتھ ہوا۔ روزنامہ قوم کی ریسرچ ٹیم کی تصدیق شدہ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان کی قانون کے برخلاف مشیر کے طور پر دوبارہ ملازمت بھی منظور کر لی گئی تھی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں