بہاولپور (کرائم سیل) تھانہ سمہ سٹہ کی حدود میں حق مہر مانگنے پر عورت کو اغواء کے بعد برہنہ کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنا کر اسکی برہنہ ویڈیو بنانے والے ملزمان کی سمہ سٹہ پولیس سہولت کار بن گئی۔کمزور دفعات لگا کر ملزمان کو کھلی چھوٹ دیدی نہ اغواء کی دفعات لگائی نہ ہی حمل ضائع کی کوشش کی دفعات لگائی۔ملزمان مجھے برہنہ کرکے گرم لوہے سے جسم داغتے رہے مگر گرفتار ملزم اگلے روز ہی رہا ہوگیا، روزنامہ قوم کو متاثرہ خاتون کے تشدد کی جو ویڈیو موصول ہوئی ہے وہ ویڈیو اتنی شرمناک ہے کہ وہ کسی کو دکھانے کے قابل نہیں، خاتون کا جسم زخموں سے چور چور ہے، مگر سمہ سٹہ پولیس ملزمان پر اخیر مہربان ہے۔خاتون وزیراعلی مریم نواز شریف میری فریاد سنئیں انصاف نہ ملا تو خود سوزی کر لوں گی متاثرہ خاتون کی فریاد۔ تفصیلات کے مطابق سمہ سٹہ کی رہائشی عقیلہ بی بی زوجہ محمد ثاقب نے اپنی ایک ویڈیو بیان میں بتایا کہ میرے سسر محمد خالد ساس صفیہ بی بی اور میرے دیور محمد ساجد اور وسیم مجھے غوا کر کے اپنے داماد صغیر احمد کے پاس فیروزہ ایک چوبارے پر لے گئے اور مجھ سے حق مہر معاف کروانے کے لیے مجھے برہنہ کرکے تشدد کرتے رہے میرے خاوند سے حق مہر معاف کروانے کے لیے طلاق قبول کروانے اور تشدد کی ویڈیو بھی بناتے رہے ،مجھ پر جانوروں کی طرح بے پناہ تشدد کیا میں چار ماہ کی حاملہ ہوں ملزمان نے میرے پیٹ پر لاتیں مکے مار کر حمل ضائع کرنے کی کوشش کی اور مزید ظلم کرتے رہے جا ناقابل بیان ہیں، متاثرہ خاتون نے اپنے والدین کے ہمراہ سارا واقعہ بتلایا جسم پر تشدد دکھایا تشدد کی ویڈیو پولیس کو دکھائی مگر پولیس نے کمزور دفعات کے تحت مقدمہ نمبر 138/25 بجرم 354 ت پ درج تو کیا مگر ملزمان کی سہولت کاری کرتے ہوئے نہ اغوا کی دفعات لگائی گئی اور نہ ہی حمل ضائع کرنے کی، پولیس نے ایک ملزم گرفتار کیا وہ اگلے دن ہی عدالت سے ضمانت پر رہا ہو گیا جو کہ ملزمان پارٹی اور پولیس کی میل ملاپ کا منہ بولتا ثبوت ہے، متاثرہ عقیلہ بی بی نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف ائی جی پنجاب ڈی پی او بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے ملزمان مجھے اب جان سے مارنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں مجھے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور ملزمان کو فائدہ پہنچانے والے پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اور میری ایف آئی ار میں درست دفعات ایزاد کی جائیں۔
