آج کی تاریخ

تلمبہ پولیس کا ٹریڈ مارک، کمزوروں پر تشدد، بچوں پر مقدمے، ڈی پی او خانیوال کی رٹ کمزور

ملتان(سٹاف رپورٹر) ظلم بربریت اور لا قا نو نیت کو اپنا ٹریڈ مارک بنانے والی ضلع خانیوال کی پولیس کی ایک اور ظالمانہ کارروائی سامنے آئی ہے اور اس مرتبہ بھی ظلم کا سہرا تلمبہ پولیس کے سر جاتا ہے۔ خانیوال پولیس کے سربراہ کی کمانڈ اور کنٹرول کی صورتحال اتنی کمزور اور بے اثر ہو گئی ہے کہ 10 سال کے بچے بھی کار سرکار میں مداخلت میں ملوث نظر آتے ہیں۔ تلمبہ پولیس نے دو روز قبل کار سرکار میں مداخلت پر علی سلمان نامی ایک دس سالہ بچے کو سرکار میں مداخلت پر مقدمہ درج کرنے کے بعد باقاعدہ گرفتار کر لیا اور تھانے میں 10 سالہ بچے اور اس کے چچا پر تشدد بھی کیا تاہم ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میاں چنوں نے گزشتہ دوپہر مقدمہ خارج کرکے بچے اور اس کے چچا کو رہا کر دیا۔ اپنے بیٹے کی گرفتاری کی خبر سن کر اس کی ماں قومے میں چلی گئی اور اسے ہسپتال داخل کرانا پڑا۔ ضلع خانیوال میں اعلیٰ پولیس افسران کی کمزور گرفت کے باعث ایس ایچ او حضرات اتنے طاقتور ہو چکے ہیں کہ کسی کوخاطر میں ہی نہیں لاتے اور یہی وجہ ہے کہ ضلع خانیوال میں ڈکیتی، چوری ،سرقہ ،سٹریٹ کرائم اور کھلے عام تشدد کے واقعات عام ہو چکے ہیں۔ اس کی واضح مثال چند روز قبل کوٹ اسلام کے علاقے میں ایک ضعیف العمر باریش بزرگ شہری پر سرعام برہنہ کرکے تشدد کرنے والے اوباش افراد جنہیں مبینہ طور پر ایک سابق ایس ایچ او کی سرپرستی حاصل ہے، برہنہ کرکے تشدد کی ویڈیو سامنے آنے کے باوجود پولیس کی مبینہ سہولت کاری سے ملزمان ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں اور کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حیران کن امر یہ ہے کہ پولیس نے جن کو پکڑنا ہو ضمانت کے باوجود کسی اور مقدمے کی ضمنی میں چار لائنیں لکھ کر گرفتار کر لیتی ہے مگر اپنے راکھویں غنڈوں کی کھلے عام سہولت کاری ہو رہی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں