بہاولپور (کرائم سیل) سالہا سال گزر گئے مگر بہاولپور پولیس گینگسٹر آصف بچھو کا ڈنک نہ نکال سکی۔ سٹی سرکل میں پولیس کی کمزور گرفت کے باعث بچھو گینگ ایک بار پھر سرگرم ہو گیا۔ گزشتہ روز ختم نبوت چوک پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق ایم پی اے کے امیدوار پپو تطہیر گروپ اور شہر کے معروف گینگسٹر آصف بچھو گروپ کے درمیان تصادم ہوا جس کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ دیکھنے میں آیا۔واقعے کے دوران ڈولفن فورس کے اہلکار حافظ جمیل الرحمٰن سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ فائرنگ اور جھگڑے کے مناظر پر مشتمل ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہےجس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں پولیس ملازمین کی موجودگی کے باوجود ایک سرعام جھگڑا اور کراس فائرنگ جاری رہی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت کئی افراد زخمی ہوئے ہیں جو پولیس کی کمزور رٹ اور ناقص کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔ ڈولفن اہلکار حافظ جمیل الرحمان کی مدعیت میں تھانہ کینٹ میں مقدمہ نمبر 451/25 درج کیا گیا جس میں دفعات 324، 353، 186، 341 اور 337-H2 شامل ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق پولیس اہلکار اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ختم نبوت چوک پر ڈیوٹی دے رہا تھا کہ اچانک آصف بچھو، علی حسن، شاہ زیب اور دیگر 10 سے 15 مسلح افراد موقع پر پہنچے اور پپو تطہیر گروپ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ جواب میں پپو تطہیر، مبشر عرف پکوڑا، فیضان، سفیان دس پندرہ افراد بھی مسلح ہو کر پہنچے۔ دونوں گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہواجس میں مبشر عرف پکوڑا اور فیضان زخمی ہوئے جبکہ ایک فائر جمیل الرحمان کو بھی لگا۔ فائرنگ کے دوران اصف بچھو موقع سے فرار ہو گیا جبکہ پپو تطہیر کی گرفتاری کی کوشش پر اس کے ساتھیوں نے بھی اہلکار پر فائر کیا جو خوش قسمتی سے جان لیوا نہ ہوا۔ بعد ازاں پولیس نے آصف بچھو سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ اس واقعے نے سٹی سرکل میں امن و امان کی صورتحال اور پولیس کی عملداری پر سنگین سوالات اٹھا دیئے ہیں کہ درجنوں پولیس اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود کس طرح سرعام فائرنگ کی گئی اور غنڈہ گروپ بلاخوف کارروائی کرتا رہا۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس کی کارکردگی کا فوری نوٹس لیا جائے اور شہر میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔
