آج کی تاریخ

بہاولپور قوم کی کاوش سے ٹیل کے کاشتکار سیراب، انہار عملے کی کرپشن کی پیاس نہ بجھی

بہاولپور ( کرائم سیل) شاہی والا ڈی بی نہر سے پانی چوری کا معاملہ، روزنامہ قوم بنا چولستان کے نہری پانی کی بوند بوند کو ترستے ٹیل کے مظلوم کاشتکاروں کی آواز۔قوم کی نشاند ہی پر میرٹ پسند چیف انجینئر انہار کی کوششوں سے چولستان کے ٹیل تک پانی پہنچانے کی کوشش رنگ لانا شروع ہوگئی۔ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ٹیل کے کاشتکاروں کو پانی ملنا شروع جبکہ یزمان میں تعینات محکمہ انہار کے اوورسیئرز کی ایماپر چھوٹے عملے عبداللہ میٹ اور ملک افتخار بیلدار کی بدنیتیاں جا ری ہیں۔پیسے نہ دینے والے کاشتکاروں کے خلاف فرضی کارروائیاں (تار) دے دیئے جبکہ بااثر کاشتکاروں کو پیسے کے بل بوتے پر کلین چٹ دیدی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز روزنامہ قوم نے شاہی والا ڈی این بی نہر سے محکمہ انہار یزمان کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے ڈیڑھ سو کے قریب پنکھے لگا کر پانی چوری کرنے کی شکایات روزنامہ قوم نے خبر شائع کی جس پر چیف انجینئر نے فوری ایکشن لیتے ہوئے اپنے عملے کو پانی چوری سے روکنے اور ان کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے مگر مبینہ طور پر اوورسیئرز کی ایماء پر میٹ اور بیلدار نے فی پنکھا 10 ہزار سے 50 ہزار روپے تک وصول کیے تھے انہیں ہضم کرنے کے لیے افسران کو غلط رپورٹ دی کہ تمام پنکھے ہٹوا دیے ہیں اور ان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں مگر روزنامہ قوم کرائم سیل کی انویسٹیگیشن ذرائع کے مطابق یہ صرف کارروائیاں تھی اور گزشتہ رات پانی چوری کی ویڈیوز روزنامہ قوم نے محفوظ کر لی ہیں کیونکہ محکمہ انہار کا عملہ ان سے پیسے اکٹھے کر کے افسران کے درمیان بانٹ چکا تھا اس وجہ سے ان کے خلاف کارروائیاں نہیں کی گئی مگر اہل علاقہ کے مطابق چیف انجینئر کی مداخلت پر زندہ رہنے کے لیے کچھ نہ کچھ پانی نہر میں ایا ہے جس پر متاثرین نے روزنامہ قوم اور چیف انجینئر کا شکریہ ادا کیا اور مطالبہ کیا کہ ٹیل کے کاشتکاروں کا حق تلفی کرنے والے اور پانی چوری کروانے میں ملوث عملے کے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ اطلاعات کے مطابق ابھی بھی بڑی تعداد میں نہر پر پانی چوری کے لیے پنکھے لگائے گئے ہیں جنکی ویڈیوز اہل علاقہ نے روزنامہ قوم کو مہیا کی اگر چیف انجینئر انہار شاہی والا نہر کا خفیہ دورہ کریں تو تمام حالات ان کے سامنے آسکتے ہیں۔یاد رہے کہ سابقہ تعیناتیوں کے دوران ٹیل کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ اور ان کو پانی پہنچانے کی شہرت رکھنے والے چیف انجینئر انہار کی کوششوں سے نہر میں پانی بھی ہے مگر محکمہ انہار کا عملہ افسران کو ماموں بناتے ہوئے کاشتکاروں سے پیسے لے کر پانی چوری کروانے میں ملوث ہیں اور جب تک ان کے خلاف محکمانہ کارروائی نہیں ہوتی اسوقت تک پانی چوری روکنا بظاہر مشکل نظر اتا ہے۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اطلاعات کے مطابق ٹو ار محل نہر جو کہ نواب صاحب کے رقبے اور محل کو سیراب کرتی ہے اس پر بھی منظم طریقے سے پانی چوری جاری ہے جس کو اگلی قسط میں شائع کیا جائے گا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں