ملتان (سہیل چوہدری سے) بہاالدین زکریا یونیورسٹی میں اسامیاں مشتہر کیے بغیر اور بغیر سلیکشن بورڈ کے 15 لیکچرار، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ،لیب انجینئر ،ریسرچ سکالر اور کیریئر ڈویلپمنٹ آفیسر بھرتی کر لیے گئے۔ عارضی طور پر تعینات رجسٹرار اعجاز احمد نے اپنے دو بھائیوں کے علاوہ 6 لیکچرارز کو وہاڑی سب کیمپس میں تعینات کروا دیا۔ آڈٹ ٹیم نے بھرتی کیے جانے والے اساتذہ و افسران کو فارغ کر کے ان سے تنخواہوں کی مد میں ریکوری کے احکامات جاری کر دیئے۔ تفصیل کے مطابق بہاالدین زکریا یونیورسٹی وہاڑی سب کیمپس میں عارضی طور پر تعینات رجسٹرار اعجاز احمد نے 18ویں سکیل میں 6 لیکچرار بھرتی کروا لئے جن میں ڈاکٹر رفعت عائشہ لیکچرار شعبہ شماریات، محمد طارق شعبہ اکنامس، محمد اسامہ سلیم لیکچرا شعبہ نفسیات ،میاں ساجد سلطان لیکچرا شعبہ قا نون، اشفاق احمد لیکچرار شعبہ قانون اس کے علاوہ بہاالدین زکریا یونیورسٹی مین کیپس میں محمد رزاق بھٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ، امیر حمزہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر انجینئر عامر حسن محمد علی کھوکھر اسسٹنٹ انجینئر ہاشم گلزار اسسٹنٹ انجینئر زاہد محمود اسسٹنٹ انجینئر احمد علی خان اسسٹنٹ انجینئر اور محمد سلطان ظہیر ڈ ویلپمنٹ آفیسر کنٹرولر تعینات کیے گئے۔ مذکورہ افسران کی تعیناتی کے لیے نہ تو اخبار میں اشتہار دیا گیا اور نہ ہی سلیکشن بورڈ سے ان کی منظوری لی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ لاہور سے آنے والی آڈٹ ٹیم نے مذکورہ اسامیوں پر بھرتی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے نہ صرف انہیں ملازمت سے فارغ کرنے بلکہ ان سے تنخواہ کی مد میں ایک کروڑ روپیہ واپس لینے کا بھی کیس آڈٹ پیرا بنایا تھا۔2018 میں بہا الدین زکر یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کمیٹی نے یونیورسٹی انتظامیہ سے کہا تھا کہ وہ ایڈہاک پر تعینات کیے جانے والے افسرا ناور اساتذہ کی سلیکشن بورڈ کروا کر منظوری لی جائے اور ان کی ڈگریوں کی ویریفکیشن بھی کروائی جائے مگر 10 سال گزرنے کے باوجود نہ تو ان افسران کو ملازمت سے فارغ کر کے ان سے ریکوری کی گئی اور نہ ہی ان کی سلیکشن بورڈ سے منظوری لی گئی ہے۔
