آج کی تاریخ

بھارت نے دریائے چناب کا پانی روک دیا، پاکستان میں پانی کی قلت کا خطرہ بڑھ گیا

مودی حکومت کی آبی جارحیت جاری ہے، بھارت نے دریائے چناب میں پانی کی آمد کو روک دیا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان میں پانی کی شدید کمی کا سامنا ہو رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ خطرناک حد تک کم ہو کر ہیڈ مرالہ کے مقام پر صرف 4300 کیوسک رہ گیا ہے، جبکہ دو روز قبل یہی سطح 87 ہزار کیوسک تھی۔ عام حالات میں اس مقام پر 25 سے 30 ہزار کیوسک پانی بہتا ہے۔
بھارتی ڈیمز سے پانی کی بندش کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں، جنہوں نے صورتحال کی سنگینی کو اجاگر کر دیا ہے۔
دریائے سندھ میں آج پانی کی آمد 92 ہزار 200 کیوسک ریکارڈ کی گئی، جبکہ گزشتہ روز یہ مقدار 91 ہزار 500 کیوسک تھی۔ دریائے جہلم میں بھی معمولی اضافہ دیکھا گیا اور پانی کی آمد 44 ہزار 300 کیوسک ریکارڈ ہوئی۔
دریائے چناب میں گزشتہ روز پانی کی آمد 34 ہزار 600 کیوسک تھی، جو آج گھٹ کر صرف 5300 کیوسک رہ گئی ہے۔ یوں صرف ایک دن میں 29 ہزار 300 کیوسک کی واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
تربیلا ریزروائر میں آج پانی کی سطح 1441.26 فٹ ہے، جبکہ منگلا میں 1136.30 فٹ ریکارڈ کی گئی۔ چشمہ ریزروائر کی سطح 646.70 فٹ ہے۔ مجموعی طور پر تربیلا، منگلا اور چشمہ میں قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 22 لاکھ 27 ہزار ایکڑ فٹ تک محدود رہ گیا ہے۔
ادھر بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ بھارت کشن گنگا ڈیم میں بھی پانی روکنے کی تیاری کر رہا ہے، جس سے دریائے جہلم میں پانی کی فراہمی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنے کے بعد دریائے راوی میں پانی کی آمد مزید کم ہو گئی ہے۔ 2001 میں بھارت نے راوی پر تین ڈیم تعمیر کیے تھے، جس سے پاکستان کی طرف پانی کا بہاؤ تقریباً 75 فیصد کم ہو گیا تھا۔ اب راوی صرف مون سون کے دنوں میں ہی تھوڑا بہت بہتا ہے، باقی سالوں میں اس کا بہاؤ تقریباً ختم ہو چکا ہے۔
پہلگام واقعے کے بعد مودی حکومت نے اشتعال انگیز اقدامات کے تحت سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے اور پاکستانی سفارتی عملے کو بھارت چھوڑنے کی ہدایات جاری کی تھیں، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں