آج کی تاریخ

بھارت دہشتگرد ریاست، یا مذاکرات یا تباہی کا راستہ چنے: بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں دو ٹوک مؤقف

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی سے خطاب میں بھارت کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں بھارت کو یا تو مذاکرات کا راستہ اپنانا ہوگا یا تباہی کا۔
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، یہ بھارت کی اپنی ناکامی ہے جس کا الزام پاکستان پر دھرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے کبھی سر نہیں جھکایا اور نہ ہی آئندہ جھکائے گی۔ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی انتہا پر ہے اور مظالم اب مزید برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ پاکستان نے ہر سطح پر دہشتگردی کی مذمت کی ہے، کیونکہ خود ہمارا ملک دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار رہا ہے۔ اس کے باوجود بھارت پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جھوٹا بیانیہ پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے پاس بھارتی دہشتگردی کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، جنہیں عالمی برادری کے سامنے پیش کیا جا چکا ہے۔ بھارت کے ہاتھ سری لنکا اور کینیڈا جیسے ممالک میں دہشتگرد کارروائیوں میں بھی رنگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی افواج ہر قسم کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ بھارت یہ بات ذہن نشین کر لے کہ پاکستانی قوم نہ ڈرتی ہے نہ پیچھے ہٹتی ہے۔ ہم پنجابی، سندھی، پٹھان، بلوچ اور کشمیری سب سے پہلے پاکستانی ہیں اور دشمن کو ایک زبان اور ایک مکے سے جواب دیں گے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ اگر بھارت نے جنگ چھیڑنے کی کوشش کی تو پاکستان کا ہر فرد دفاع کے لیے کھڑا ہوگا۔ سندھ طاس معاہدہ کی معطلی جیسے اقدامات نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ انسانیت کے خلاف جرم بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام نسلیں جنگی حالات سے گزر کر مضبوط ہوئی ہیں، اور آج ہماری افواج اور عوام دشمن کے ہر وار کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے متحد ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں