ملتان (عوامی رپورٹر) تھانہ بستی ملوک کی حدود سے اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی اورسگریٹ سے کرن نامی بچی کے جسم کو داغنے والا اوباش فطرت بھٹہ مالک جعفر ولد اکرم پر ایک اور خاتون کو اغوا کرنے اور جان سے مار دینے کی دھمکیاں دینے پر تھانہ مظفرآباد ملتان میں 1087/25 بجرم352/506 ت پ کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیا۔متاثرہ مدعیہ شمیم بی بی نے موقف اختیار کیا کہ میری شادی مسمی وزیر ولد محمد نواز سے ہوئی کچھ عرصے بعد ہمارے درمیان لڑائی جھگڑا شروع ہو گیا اور میرا شوہر مجھ سے مار پیٹ کرنے لگا میں محنت مزدوری کر کے اپنی والدہ سے پہلے پیسے لے کر اپنا علیحدہ مکان بنا کر رہائش پذیر ہوں ۔مورخہ 25 اپریل کو میرا شوہر اپنے دیگر ساتھیوں جعفر ولد اکرم، اسد ولد وزیر، عرفان اور تین چار کس نامعلوم کے ہمراہ میرے گھر آیا مجھے مارا پیٹا اور مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی جس سے مجھے خراشیں آئیں اور مجھے جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی۔ گواہوں نے آکر میری جان چھڑوائی جس پر پولیس نے بھٹہ مالک جعفر اور اس کے دیگر ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کر دی۔ یاد رہے کہ بھٹہ مالک جعفر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کرن بی بی کو چار ماہ قبل اغواء کر کے اس کے ساتھ گینگ ریپ کرتے رہے اس کے جسم کو سگریٹ سے داغتے رہے۔ دھوکہ دہی سے نکاح نامہ تیار کروایا جس میں اپنی پہلی بیوی اور بچوں کا ذکر نہ کیا۔ ملتان سے نکاح کروا کر شجاع آباد میں نکاح رجسٹر کروایا اور لڑکی کے والد اور تھانہ بستی ملوک کے تفتیشی افسر سب انسپیکٹر ظفر ہراج کے ساتھ ڈیل کر لی ۔تفتیشی نے غریب مدعیوں سے پیسوں کا تقاضا کیا اور بھٹہ مالک جعفر وغیرہ سے پیسے لے کر کمال سہولت کاری اور دیدہ دلیری سے افسران کو چکمہ دیتے ہوئے غیر قانونی طور پر پی ایف ایس اے کی رپورٹ آئے بغیر لڑکی کا موقف سنیں لکھے درج کیے بغیر اور ملزمان کی عبوری ضمانتیں کروائے بغیر ہی مقدمہ خارج کر دیا جس پر روزنامہ قوم مظلوم کرن بی بی کی آواز بنا اور اس کی آواز پولیس کے اعلی ایوانوں تک پہنچائی اور قانونی معاونت فراہم کی تو گزشتہ سے پیوستہ روز علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے بچی نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا اور اپنے ساتھ ہونے والے مظالم کا ذکر کیا۔دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسران متاثرہ کرن بی بی کے ساتھ ساتھ شمیم بی بی کو انصاف دلانے کے لیے کس قسم کے اقدامات کرتے ہیں کہ متعدد خواتین پر ظلم و زیادتی کرنے والے بھٹہ مالک جعفر اور اس کے ساتھیوں کو قانون کے کٹہرے میں لاتے ہیں۔
