ملتان (عوامی رپورٹر) بستی ملوک کی کرن شہزادی اجتماعی زیادتی اور تشدد کیس میں تفتیشی ظفر ہراج کا ملزمان سے مبینہ طور پر 11 لاکھ روپے کی ڈیل کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا۔ تفتیشی افسر کے ساتھ ساتھ دیگر پولیس افسران بھی متاثرہ پر صلح کے لیے دباؤ ڈالنے لگے ۔صلح نہ کرنے پر تفتیشی کی دیگر مقدمات میں پھنسانے جبکہ ملزمان پیروی کی صورت میں اغوا کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔متاثرہ کرن شہزادی کا علاقہ مجسٹریٹ کو دیے گئے بیان کی کاپی روزنامہ قوم نے موصول کر لی جس میں متاثرہ کرن شہزادی نے یہ بیان دیا ہے کہ بیاں ازاں کرن شہزادی دختر مظہر اقبال قوم کھاکھی عمر 19سال تقریبا ًسکنہ چک نمبر1ملتان بمعہ حلفا ًبیان کہا کہ میں اپنی خالہ کے پاس چک نمبر 1گلزار ملتان میں رہی ہوں۔ 10-4-25کو بلقیس بی بی‘جعفر‘سانول عرف عثمان اور عنصر (انو) میرے گھر دن 2بجے آئے تھے یہاں سے مجھے لیکر چلے گئے اور منیر آباد میں انہوں نے کوٹھی لے رکھی تھی۔بلقیس کو سائیڈ پر کردیا اور پھر ان چاروں نے میرے ساتھ زنا کیا۔مجھے نشہ بھی دیا۔میری ننگی تصویریں بھی بنائیں۔میرے سارے جسم پر سگریٹ کے نشان لگائے۔نہ کوئی مولوی تھا اوور نہ ہی کوئی وکیل ان لوگوں نے میرے سرپر پسٹل رکھ کر زبردستی میرے سائن اور انگوٹھے کروائے۔ان لوگوں نے میری ویڈیو بھی بنائی کہ تم کہو کہ میں نےاپنی مرضی سے نکاح کیا ہے۔نشہ کی حالت میں مجھے مارتے تھے اور میرے جسم پر سگریٹ لگاتے تھے۔جب میری حالت زیادہ خراب ہوگئی تو 21-04-25کو میری خالہ کے گھر رات 11بجے چھوڑ آئے۔15پر کال کی قصبہ مڑل ہسپتال سے میڈیکل کروایا۔میرے کزن کو بار بار چوکی سے کال آرہی تھی کہ آپ آئو اور بیان دو۔تفتیشی آفیسر نے مجھے کہا کہ آپ توگھر میں بیٹھ جاؤ گی اور میرے چار چکرلاہور کے لگ جائیں گے آپ مجھے کچھ دیتے بھی نہیں ہو۔تفتیشی آفیسر نے کہا کہ اگر آپ تفتیش مقدمہ بند نہ کرواؤگی تو میں آپ کیخلاف ایک اور مقدمہ درج کردونگا۔یہ اور ملزمان مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں کہ آپ کارروائی بند کردو ورنہ آپ کیخلاف مقدمہ درج کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے باپ کو 5لاکھ روپے دیکر راضی نامہ کرلیا ہے۔مگر میرا باپ لالچی اور گھٹیا انسان ہے۔ دیگر ملزمان کی طرح اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔
