آج کی تاریخ

کےپی: ایف بی آر افسران 25کروڑ کے امپورٹڈ سگریٹ ’’پی‘‘ گئے

ملتان (وقائع نگار) خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے افسران کسٹم کے ویئر ہاؤس سے 25 کروڑ 45 لاکھ 20 ہزار روپے کے سگریٹ چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ پولیس تھانہ صوابی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ۔پولیس نے ایف بی آر کے گودام سے 2828 کارٹن غیر ملکی سگریٹوں کی چوری کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا جن کی مالیت تقریباً 25 کروڑ 45 لاکھ 20 ہزار روپے بتائی جاتی ہے۔ تاہم ضلعی انتظامیہ کی رپورٹ میں اس چوری کی مجموعی مالیت 45 کروڑ روپے قرار دی گئی ہےجو ایف بی آر حکام کی ملی بھگت کی نشاندہی کرتی ہے۔یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ڈپٹی کمشنر صوابی محمد وقاص خان نے صوابی کے پولیس سٹیشن یار حسن میں ایف بی آر افسران کے خلاف شکایت درج کروائی۔ پولیس نے ڈی سی کی درخواست پر مقدمہ نمبر 367 قائم کر لیا ہے، جس میں چوری شدہ سگریٹوں کو گودام سے نکالنے اور فروخت کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ چوری ایف بی آر کے صوابی گودام سے کی گئی، جہاں غیر ملکی برانڈز کی سگریٹیں ضبط کی گئی تھیں۔ڈپٹی کمشنر محمد وقاص خان نے اپنی تحریری رپورٹ میں واضح طور پر لکھا ہے کہ “اتنی بڑی چوری ایف بی آر حکام کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتی۔” انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ دار افسران کو فوری طور پر سزا دی جائے اور ان کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع کی جائے تاکہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔ ڈی سی کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چوری شدہ مال کی فروخت مارکیٹ میں کی جا رہی تھی، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقدمہ ایف بی آر کے کئی افسران کے خلاف درج کیا گیا ہے، جن میں گودام انچارج اور دیگر متعلقہ عملہ شامل ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چوری کا واقعہ کئی ماہ سے جاری تھا اور ضبط شدہ سگریٹوں کو جعلی دستاویزات کے ذریعے باہر نکالا جا رہا تھا۔ پولیس نے چوری شدہ کارٹنوں کی بازیابی کے لیے چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہےاور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔یہ واقعہ ایف بی آر کے اندرونی نظام کی کمزوریوں کو اجاگر کرتا ہے، جہاں ضبط شدہ سامان کی حفاظت کے دعوؤں کے باوجود بڑے پیمانے پر چوریاں ہو رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کی ملی بھگت نہ صرف ریونیو کی شدید کمی کا باعث بنتی ہے بلکہ سگریٹ کی سمگلنگ کو مزید فروغ دیتی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے مرکزی دفتر کو رپورٹ بھیج دی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں