یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (USC) کے سائنسدانوں نے تحقیق میں روزے کے کینسر کے علاج پر مثبت اثرات کو اجاگر کیا ہے۔ محققین کے مطابق مختصر مدت کے روزے کینسر کے خلیوں کو غذائی قلت کا شکار کر کے کمزور کر دیتے ہیں، جس سے کیموتھراپی کی ادویات زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا ہے کہ روزہ رکھنے سے جسم میں ہڈیوں کے گودے (Bone Marrow) کے خلیے زیادہ مقدار میں پیدا ہوتے ہیں، جو مدافعتی نظام کو تقویت دیتے ہیں۔ یہ مدافعتی خلیے کینسر کے خلیوں تک پہنچ کر انہیں ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ نہ صرف کینسر کے خلیوں کو کمزور کرتا ہے بلکہ علاج کی مؤثریت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ یہ تحقیق کینسر کے مریضوں کے لیے امید کی کرن بن سکتی ہے، خاص طور پر جب روزے کو کیموتھراپی کے ساتھ ملایا جائے۔
سائنسدان اس حوالے سے مزید تحقیق کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ روزہ رکھنے سے مدافعتی نظام کو کس حد تک مزید طاقتور بنایا جا سکتا ہے، جو مستقبل میں کینسر کے خلاف ایک نیا علاجی طریقہ متعارف کرانے میں مدد دے سکتا ہے۔