آج کی تاریخ

کیا سندھ کا تعلیمی نظام بدلنے والا ہے؟ بڑے فیصلے کی تیاریاں

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے اور اسکول ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام میں گورننس، معیار اور بچوں کی اسکولوں تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اسکول ایجوکیشن کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں محکمہ تعلیم کے تمام شعبہ جات کو ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں طے پایا کہ اساتذہ اور طلبہ کی حاضری چہرے کی شناخت کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر ریکارڈ کی جائے گی۔
مزید برآں، ہر ہیڈماسٹر کو براہ راست فنڈز فراہم کیے جائیں گے تاکہ اسکولوں کی بہتری کے اقدامات خود کیے جا سکیں، جب کہ نئے مالی سال سے ڈی ڈی او پاورز بھی دی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہر اسکول کا علیحدہ بجٹ ہوگا تاکہ وہ اپنی ضروریات کے مطابق خود فیصلہ کرسکیں۔
وزیر تعلیم سردار شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسکول انتظامیہ کو مزید انتظامی اختیارات دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں 36,300 پرائمری اور 2,600 ایلیمینٹری اسکولز ہیں، جن میں کل 5.2 ملین طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ ان میں 3.09 ملین لڑکے اور 2.12 ملین لڑکیاں شامل ہیں، جبکہ 7.8 ملین بچے اب بھی اسکولوں سے باہر ہیں۔
سردار شاہ نے مزید بتایا کہ سیلاب سے متاثر ہونے والے 4,089 اسکولوں کی تعمیر جاری ہے، جب کہ غیر ضروری اسکول انتظامیہ کو ختم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں