آج کی تاریخ

چکوال یونیورسٹی کے رجسٹرار بھی پیچھے نہ رہے، ٹھیکوں میں ایک کروڑ 37 لاکھ کا جھٹکا

ملتان (سہیل چوہدری سے) یونیورسٹی آف چکوال کے رجسٹرار نے اپنوں کو نوازنے کے لیے یونیورسٹی کومبینہ طورپر ایک کروڑ 37 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا دیا۔ دو مختلف کمپنیوں کے ٹھیکے میں چھ ماہ کی توسیع کر دی۔ اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ یونیورسٹی آف چکوال میں صفائی ،باغبانی اورسکیورٹی کے معاملات کو ٹھیکے پر دے رکھا ہے یونیورسٹی نے صفائی اور باغبانی کا ٹھیکہ وینہار انٹرپرائز کو دیا ہوا تھا اور اس کمپنی کا ٹھیکہ 30 جون 2025 کو مکمل ہونا ہے مگر یونیورسٹی کے رجسٹرار اشتیاق احمد نے مبینہ طورپر کمپنی مالکان کو نوازنے کے لیے ٹھیکے میں چھ ماہ کی توسیع کر دی جس سے یونیورسٹی کو 95 لاکھ روپے کا نقصان ہوا اسی طرح سکیورٹی کا ٹھیکہ لائیگر سکیورٹی کے پاس تھا۔ اس میں بھی چھ ماہ کی توسیع کر دی جس سے یونیورسٹی کو 43 لاکھ روپے کا خسارہ ہوا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ رجسٹرار اشتیاق احمد نے ٹینڈر اور خریداری کے معاملات میں اپنے اثرورسوخ کے ذریعے ڈپٹی ڈائریکٹر پی اینڈ ایس کو پیپرا رولز 2014 کے خلاف نظر انداز کیا۔ فائل میں جعلسازی اور چھیڑ چھاڑ کی گئی تاکہ ڈپٹی ڈائریکٹر پی اینڈ ایس کے اختیارات کو کمزور کیا جا سکے۔ اسی طرح 2025-2024 کے لیےسکیورٹی سروسز کی فراہمی کے ٹینڈر میں بھی بے ضابطگی کی گئی۔ اس معاہدے میں رجسٹرار اشتیاق احمد نے ٹائیگر سکیورٹی کے کنٹریکٹر کو فائدہ پہنچانے کے لیے پیپرا قوانین کی خلاف ورزی کی جس سے یونیورسٹی کو 43 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس عمل میں بھی ڈپٹی ڈائریکٹر پی اینڈ ایس کو بائی پاس کرتے ہوئے سکیورٹی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے یونیورسٹی کو نقصان پہنچایا گیا ۔تعلیمی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور گورنر پنجاب سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جب اس سلسلے میں رجسٹرار اشتیاق احمد سے رابطہ کیا تو انہوں نے نے کہا کہ یونیورسٹی رولز کے مطابق ٹینڈر میں توسیع دی گئی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں