اسلام آباد: سینیٹر عرفان صدیقی نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی دھمکیوں پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں جسے چند غنڈے آکر مٹا دیں، پاکستان ایک خودمختار ایٹمی طاقت ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد پوری قوم کا یکجا ہونا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو گجرات کے قصاب کے لقب سے پکارا جاتا ہے، جس پر وہ فخر محسوس کرتا ہے کہ کس طرح مسلمانوں پر ظلم ڈھایا گیا۔
سینیٹر نے کہا کہ ایک شخص کی انتہاپسندانہ سوچ نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو قتل گاہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر سات کشمیریوں پر ایک بندوق بردار تعینات ہے، اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم کر دی گئی ہے۔
عرفان صدیقی نے سوال اٹھایا کہ پہلگام جیسے محفوظ علاقے میں دن دہاڑے واردات کیسے ہو گئی؟ سات لاکھ بھارتی فوج کہاں تھی؟ چار افراد آکر کارروائی کرتے ہیں اور غائب ہو جاتے ہیں، اور بغیر تحقیق کے پاکستان پر الزام لگا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعات سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کرائے جاتے ہیں، جیسے کہ امریکی نائب صدر کی آمد کے وقت قتل عام ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے بھارت نے پہلے ایف آئی آر درج کی اور بعد میں واقعہ کروایا۔ سینیٹر نے واضح کیا کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ریاست ہے جسے کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
