آج کی تاریخ

پیداوار میں اضافہ، قیمتوں میں شدید کمی؛ کسانوں کو بھاری نقصان

پنجاب میں سبزیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافے کے باوجود اسٹوریج اور پراسیسنگ کی سہولیات نہ ہونے کے باعث بڑی مقدار میں فصلیں ضائع ہونے لگیں۔ سبزیوں کی کاشت میں 15 سے 64 فیصد تک اضافہ ہوا، تاہم قیمتیں 52 فیصد تک کم ہو گئیں، جس سے کسانوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
زرعی ماہرین کے مطابق پیداوار میں اضافہ کسی بھی زرعی معیشت کے لیے مثبت اشارہ ہوتا ہے، لیکن جب جدید ذخیرہ، پراسیسنگ اور ترسیل کا نظام نہ ہو تو یہی اضافہ کسانوں کے لیے نقصان دہ بن جاتا ہے۔ فصل یا تو منڈی میں انتہائی کم قیمت پر بیچنی پڑتی ہے یا ضائع کرنی پڑتی ہے۔ گزشتہ برس گندم کی کاشت سے شدید نقصان کے بعد پنجاب کے کسانوں نے رواں سال مٹر، آلو، گوبھی، پیاز، ٹماٹر، گاجر، مولی اور لہسن جیسی سبزیوں کا رخ کیا، مگر مقامی طلب میں کمی اور برآمدات کی بندش نے ان کے ارمان خاک میں ملا دیے۔
بھسین کے کسان علی حمزہ نے بتایا کہ رواں سال سبزیاں اگائیں مگر گوبھی اور گاجر کی پیداوار پر انہیں تین لاکھ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ گوبھی تو جانوروں کے لیے چارہ بنا دی کیونکہ مارکیٹ میں قیمت ہی نہ ملی۔
سبزی منڈی کے آڑھتی میاں افضل نے بتایا کہ صرف کسان ہی نہیں بلکہ بیج، کھاد اور قرض دینے والے آڑھتی بھی خسارے کا شکار ہو چکے ہیں، کیونکہ فصلوں سے حاصل ہونے والی آمدن، اخراجات بھی پورے نہیں کر پا رہی۔
پنجاب ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے سابق ڈی جی ڈاکٹر انجم علی بٹر کے مطابق اس مرتبہ سبزیوں کی کاشت قبل از وقت شروع ہوئی اور موسم سازگار رہا، جس سے پیداوار بڑھی، لیکن افغانستان کو سبزیاں برآمد نہ ہونے سے ملکی منڈی میں رسد زیادہ ہو گئی اور قیمتیں گر گئیں۔
ایوب ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کے زرعی سائنسدان عامر لطیف کے مطابق کسانوں نے گندم کی مناسب قیمت نہ ملنے پر اس سال سبزیوں کا انتخاب کیا، جس سے مارکیٹ میں سبزیوں کی بھرمار ہو گئی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال پنجاب میں گندم کی کاشت میں 11.91 لاکھ ایکڑ کی کمی ہوئی، جبکہ مٹر، آلو اور پیاز کی کاشت میں قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا۔
ترقی پسند کسان عامر حیات بھنڈارا کا کہنا ہے کہ سبزیاں جلد خراب ہونے والی اشیاء ہیں، اس لیے ان کی شیلف لائف بڑھانے کے لیے کولڈ اسٹوریج، پراسیسنگ اور ڈرائنگ ٹیکنالوجی متعارف کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ فصلیں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں