ملتان(عدنان فاروق قریشی سے)ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ملکی،غیر ملکی اور صوبائی سطح پر دہشت اور خوف کی علامت سمجھے جانے والے جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر،عبیدالرحمٰن اور موسیٰ الٰہی سمیت 70 اشتہاری دہشتگروںکی’’ہیڈمنی‘‘قیمت 8 کروڑ 22 لاکھ سے بڑھا کر 16 کروڑ 81 لاکھ روپے کردی،مذکورہ دہشتگرد خودکش حملوں،بم دھماکوں،اغوا برائے تاوان،قتل و غارت سمیت دیگر سنگین واقعات میں انتہائی مطلوب ہیں ۔ 70 دہشتگردوں میں سے 34 کا تعلق جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہے،21ایسے دہشتگرد بھی ہیں جن کی’’ہیڈمنی‘‘کی قیمتوں میں تقریباً ایک ہزار گنا اضافہ ہوا ہے۔ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ دہشتگردوں کی لسٹ کی چار کیٹگریز بنائی گئی ہے۔جن میں انویسٹی گیشن برانچ نے’’بلیک بک‘‘میں 36 ایسے دہشتگردوں کو شامل کیا جن کی’’ہیڈمنی‘‘ سابقہ برقرار ہے جبکہ 4 ایسے دہشتگرد شامل ہیں جنکی’’ہیڈمنی‘‘میں بے پناہ اضافہ کیا گیا۔اسی طرح سی ٹی ڈی کی’’ریڈ بک‘‘کیٹیگری میں 13 کی’’ہیڈمنی‘‘میں کسی قسم کا کوئی اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ 17 کی’’ہیڈمنی‘‘میں اضافہ دیکھنے کو آرہا ہے۔سی ٹی ڈی کی جانب سے’’ریڈ بک‘‘میں لاہور کے عبید الرحمٰن ولد محمد اسلم کی’’ہیڈمنی‘‘ 10 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ40 لاکھ روپے کردی،اسی طرح ماڈل ٹاؤن بہاولپور سے تعلق رکھنے والے جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر عرف مولانا ولد خدا بخش کی’’ہیڈمنی‘‘ 5 ملین سے 7 ملین،گوجرانوالہ میر پور آزاد کشمیر کے عنایت اللہ شاہ عرف جمیل شاہ ولد ولی اللہ شاہ کی 5 سے 25 لاکھ،منڈی بہاالدین کے تنویر احمد عرف ناصر علی ولد سمیع محمد کی20 سے 25 لاکھ،سرگودھا کے بنیاد حسین عرف حیدر علی ولد غلام علی حجام کی ایک سے 25 لاکھ،سرگودھا کے رضوان علی ولد رنگ علی حجام کی ایک سے 40 لاکھ،بھکر کے امجد عباس عرف بخاری عرف سلیم ولد غلام عباس بخاری کی 20 سے 25 لاکھ،جھنگ کے عمران زیدی(ہادی کمیل زیدی)ولد سید مظفر علی زیدی کی ایک سے 25 لاکھ،شیخوپورہ کے تنویر حسین نقوی عرف مسلم ولد تصدق حسین کی 5 سے 25 لاکھ،بہاولپور کے حافظ سلیمان عرف عمر ولد ریاض آرائیں کی 3 سے 40 لاکھ،رحیمار خان کے عبدالماجد رشید عرف شانی ولد عبد الرشید کی 5 سے 25 لاکھ،رحیمیار خان کے ہی سمیع ولد نور حسن مڑل سے 2 سے 60 لاکھ،اٹک کے عمران ستار ولد عبد الستار خطار کی 3 سے 70 لاکھ،راولپنڈی ٹیکسلا کے محمد اعجاز عرف استاد عبد الرحمٰن عرف اعجاز اتاکی ولد مسٹر محمد یعقوب کی 5 سے 25 لاکھ،راولپنڈی کے سعد منیر ڈار عرف معاذ ولد منیر احمد ڈار کی 2 سے 25 لاکھ،لودھراں کے محمد صفدر عرف ماما ولد قاری محمد آرائیں کی 5 سے 40 لاکھ،مظفر گڑھ کے مرید عباس عرف منیر ولد غلام دستگیر عرف گامن شاہ سید کی 2 سے 25 لاکھ،چکوال کے عبد الرحمٰن مرزا سعد عزیزی مرزا کی 60 لاکھ،سوئی ڈیرہ بگٹی ماچھی گوران بلوچستان کے محمد افضل عرف مجاہد ولد نواز گل رحمٰن زئی کی 40 لاکھ،میوہ عرف ناراض عرف لارو عرف ہتھنی ولد بالو جان کی 50 لاکھ،چک 54/2ایل اوکاڑہ کے محمد آصف ولد محمد لطیف آرائیں کی 25 لاکھ،علی پور بائی پاس گوجرنوالہ عبد الرشید ارشد ولد محمد صدیق مغل کی 5 لاکھ،محلہ روشن پورہ بی ڈویژن شیخو پورہ کے نعیم شاکر ولد محمد اسلم آرائیں کی 10 لاکھ،بستی خیر موضع چیلے واہن کہروڑ پکا لودھراں کے عبد الجبار عرف اعظم عرف چھوٹا انجینئر ولد محمد علی کی 25 لاکھ،ننگر ہار افغانستان کے مکرم شاہ ولد محمد رشید پٹھان،ننگر ہار افغانستان کے ہی نبی گل ولد راگزئی گل پٹھان،اسی علاقہ ہی کے ڈاکٹر عبد العزیز یوسف زئی ولد یوسف زئی پٹھان کی 10/10 لاکھ،بہاولپور کے اکرم عرف ٹیپو ولد نامعلوم،چک 121/ٹی ڈی اے پوسٹ آفس محبوب لیہ کے عابد ولد نامعلوم اور بہاولپور کے ہی بابا منصور ولد نامعلوم کی “ہیڈ منی” 25/25 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔اسی طرح دوسری کیٹیگری میں انوسٹی گیشن برانچ نے 4 اشتہاری دہشتگردوں کو “بلیک بک” میں شامل کیا ہے جس میں موضع جیانی لادی ڈی جی خان کے موسیٰ ولد الٰہی بخش کی 10 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ 20 لاکھ جبکہ اسی ہی کے سگے بھائی یعقوب کی’’ہیڈمنی‘‘ 5 سے 90 لاکھ روپے کردی گئی،چک چراغ شاہ والی راجنپور کے میر حاجی ولد پگن سیکھانی کی 20 سے 30 لاکھ اور بنگلہ اچھا راجنپور کے امین ولد امان اللہ کی’’ہیڈمنی‘‘18 سے 60 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ انوسٹی گیشن برانچ نے اپنی’’بلیک بک‘‘ میں 36 اشتہاری دہشتگردوں کو نامزد کیا ہے جن کی سابقہ’’ہیڈمنی‘‘ کو برقرار رکھا گیا ہے۔جس میں مصطفیٰ آباد قصور کے شبیر احمد عرف چڑا ولد بوٹا راجپوت،شیخو پورہ کے اکمل عباس عرف پپو ولد محمد لطیف کھوکھر ،دلاور حسین ولد محمد رمضان جٹ،بابر خرم ولد محمد عارف بھٹی،علی احمد پرویز ولد جلال،قلعہ دیدار سنگھ گوجرانوالہ کا اسامہ صادق ولد محمد صادق،رشید شاہ گیٹ شجاعباد ملتان کے محمد ناصر ولد عبد الحفیظ،دنیا پور لودھراں کے محمد اشفاق ولد رحمت خان،خانیوال کے فیصل مہدی ولد ناصر حسین،جامپور راجنپور کے محمد راشد ولد محمد اسلم کی “ہیڈ منی”2/2 لاکھ،مل پھاٹک مظفر آباد ملتان کے غلام اصغر ولد غوث بخش کچالہ،چاہ بلے شاہ راجنپور لالہ ولد میوہ،ڈی جی خان کے شاہد حسین ولد اقبال کھوسہ،امامیہ کالونی شاہدرہ لاہور کے گلفام الیاس گلو ولد الیاس گلو بابا،پنڈ خونین نارووال محمد زاہد ولد سلامت علی کی 10/10 لاکھ،نواں لک منڈی بہاوالدین کے محمد اشرف عرف ڈاکٹر ولد سائی،موضع گلاب گھر بھیرہ سرگودھا کے عامر شہزاد عرف عامرو ولد عمر حیات کھوکھر کی 20/20 لاکھ،داود خیل میانوالی کے مسکین اللہ عرف مسکینی اور اسکے سگے بھائی نسیم اللہ ولد حبیب اللہ پٹھان،روجھان راجنپور کے حیات ولد تھنگو دلانی کی 3/3 لاکھ،بھلوال سرگودھا کے محمد عرفان عرف گانو ولد محمد اسلم وینس،ابو بکر ولد ولد محمد اشرف،روجھان راجنپور کے بڈھا ولد پیر بخش،اسی علاقہ کے ہی عبد الکریم ولد تگیہ،چاہ سنگھیڑا وآلہ شجاعباد ملتان کے محمد اسماعیل ولد منظور احمد موہانہ،چک 126/ڈبلیو بی میلسی کے قیصر عباس ولد منظور احمد،راجہ رام شجاع آباد ملتان کے شوکت عرف لالہ ولد تاج دین نون کی 5/5 لاکھ،وڈانی ڈی جی خان کے غلام رضا عرف غلام رازق ولد مرزا خان وڈانی کی 4 لاکھ،ڈی جی خان کے لاری ولد باچو کدوانی،تاجنپور کے سیف الرحمٰن عرف سیفل ولد ایوب کھوکھرانی کی 15/15 لاکھ،ڈی جی خان کے ہی لاری کے سگے بھائی میلہ خان کی 30 لاکھ جبکہ روہیلانوالی مظفر گڑھ کے منیر حسین عرف منی ولد امام بخش بلوچ کی ہیڈ منی 70 لاکھ روپے مقرر کی ہے۔ مذکورہ دہشتگرد دنیا بھر میں خوف کی علامت سمجھے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت نے انکی نشاندہی کرنے والوں کو نقد انعام اور ان کے نام صیغہ راز میں رکھنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
