آج کی تاریخ

ملتان پاسپورٹ آفس ٹاؤٹ مافیا کے نرغے میں، اصل فیسوں پر لوٹ مار، شہری دھوکے، ذلت کا شکار

ملتان ( عثمان اظہار سے ) ملتان پاسپورٹ آفس کے باہر ٹاوٹ اجارہ داری بدسٹور قائم، ریگولر فیسوں میں پاسپورٹ کا حصول شہریوں کے لیے خواب بن گیا۔ باوصول ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاسپورٹ آفس کے باہر بیٹھے ہوئے ٹاؤٹوں نے سرکاری عملہ سے مبعینہ طور پر ملی بھگت کی ہوئی ہے. ٹاؤٹ مافیا ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی طرف سے مقرر کردہ فیس کے بجائے شہریوں سے غیر قانونی طور پر اصل فیسں کی بےجااضافی چارجز وصول کر رہے ہیں۔ پاسپورٹ دفتر کے مطابق نیا اور 36 پیجز والا پاسپورٹ بنوانے کی نارمل فیس 4 ہزار 5 سو،ارجنٹ 7 ہزار 5 سو اور فاسٹ ٹریک کی 12 ہزار 5 سو روپے ہے جبکہ ٹاؤٹ شہریوں سے نارمل پاسپورٹ پر 2 ہزار،ارجنٹ پر 3 سے 4 ہزار اور فاسٹ ٹریک پر 5 سے 7 ہزار تک اضافی رقم بٹو رہے ہیں۔ ٹاؤٹ دفتر کے باہر بیٹھے ہوئے شہریوں کو اندر جانے سے پہلے ہی روک کر بھرپور جھوٹا دلاسہ دیتے ہیں کہ اندر جاکر ذلیل وخواری کا سامنا کرنے کے بجائے ہم آپکو اضافی چارجز پر بیٹھے بٹھائیں ہی کام کروا دیں گئے پھر منہ مانگے پیسے وصول کرکے شہریوں کو پاسپورٹ دفتر کے انتظار گاہ میں ٹوکن نمبر آنے تک گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ ایک ٹاؤٹ نے اسکو دفتر کے باہر ہی روک کر کام جلدی کروانے کا لالچ دے کر پاسپورٹ کی نارمل فیس اور اضافی 2 ہزار لیے جب اندر دفتر آیا تو پتا چلا کہ ٹاؤٹ نے اس کے ساتھ دھوکہ کیا ہے جبکہ ایک اور شہری کا کہنا ہے کہ اسکا 36 پیجز والا پاسپورٹ سیکنڈ ٹائم لوسٹ کی بنیاد پر ارجنٹ فیس 30 ہزار اور اضافی ساڑھے 7 ہزار روپے ٹاؤٹ کو ادا کیے اور بعد میں احساس ہوا کہ وہ کیا غلطی کر بیٹھا ہے۔ یاد رہے کہ مارچ 2024 کو ایف آئی اے نے ملتان پاسپورٹ آفس کے باہر سے 12 ٹاؤٹس اور 3 سرکاری اہلکاروں سمیت 15 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جس کی وجہ سے کچھ عرصہ کے لیے ٹاؤٹوں کا یہ گھناؤنا کاروبار بند ہو گیا تھا لیکن اب یہ دوبارہ پاسپورٹ آفس کے افسران اور اہلکاروں کی مبینہ سربرستی میں شروع ہوچکا ہے۔ٹاؤٹس روزانہ سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں جبکہ پاسپورٹ اور دیگر سرکاری محکمے خاموش تماشائی بننے ہوئے ہیں۔ شہریوں نے پاسپورٹ انتظامیہ اور ایف آئی اے حکام سے ٹاؤٹ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں