ملتان(کرائم رپورٹر)حاملہ خاتون کو قتل کرنے والے ملزمان کو کوتوالی تھانے میں مبینہ طور پر وی وی آئی پی پروٹوکول،تھانے میں تکے،کباب،کڑاہی کی دعوتیں،پولیس افسران بھی لطف اندوز ہوتے رہے،ورثاء کا سی پی او آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ،افسران کی جانب سے ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کی یقین د ہانی پر احتجاج ختم کردیا گیا۔یاد رہے کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کو تھانہ کوتوالی کے علاقہ کوٹلہ تولے خان میں محمد رفیق بھٹی نے اپنے بھائی محمد عتیق اور بہنوں شمیم بی بی اور حفیظاں مائی کے ہمراہ ملکر اپنی 4/5 ماہ کی حاملہ بیوی آسیہ ذوالفقار کی تیز دھار آلہ سے گلا اور کلائی کاٹ کر قتل کردیا تھا،جس پر پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار بھی کرلیا تھا،گزشتہ روز مقتولہ کے ورثانے سی پی او آفس ملتان کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ تھانہ کوتوالی میں تعینات پولیس افسران اور اہلکاروں نے ملزمان کو وی وی آئی پی پروٹوکول دے رکھا ہے۔ تھانہ میں ہوٹلوں سے آئے ہوئے تکہ،کباب،کڑاہیوں اور بوتلوں کی محفلیں سج رہی ہیں جس سے ملزمان سمیت پولیس افسران اور اہلکار بھی لطف اندوز ہورہے ہیں کیونکہ ملزمان سرمایہ دار ہونے کے ساتھ ساتھ بااثر بھی ہیں۔مظاہرین نے بتایا کہ اس بارے میں جب ایس ایچ او مریم فیض بُچہ جو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا گیا توانہوں نے کہا کہ ملزمان کے رشتہ دار کھانے کا پارسل لیکر آئے تھے لیکن انہوں نے واپس بھجوادیا اور اپنی جیب سے ملزمان اور پولیس افسران کے لئے کھانا منگوایا تھا جو پولیس اور ملزمان نے کھایا،پولیس افسران کی جانب سے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی اور قرار واقعی سزائیں دلوانے کی یقین د ہانی پر مقتولہ کے ورثا نے احتجاج ختم کردیا۔
