ملتان(سہیل چوہدری سے)نشتر ہسپتال، کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ،چلڈرن کمپلیکس، کڈنی سنٹر کے معروف ترین فزیشنز ، سرجنز ، ہارٹ سپیشلسٹس ، چائلڈ سپیشلسٹس، گیسٹرو انٹرالوجسٹس ، سکن سپیشلسٹس ، آرتھوپیڈک سرجنز اور کڈنی نیفرالوجسٹس پرائیویٹ چیک اپ کے ذریعے بھاری فیسیں لے کر شہریوں اور غریب مریضوں کو پریشان کر رہے ہیں جبکہ کئی سینئر ڈاکٹرز تو مریضوں کے ٹیسٹ بھی خود اپنے کلینک میں کروا کر ایک ہی چیک اپ میں مریضوں کا دماغ چکرا دیتے ہیں ۔یہ کارنامےحاضر سروس اور ریٹائرڈ دونوں طرح کے معروف ڈاکٹرز کرتے ہیں۔ان میں سب سے بڑا نام چیسٹ سپیشلسٹ پروفیسر ڈاکٹر زبیر شاہین کا ہے جو ملازمت کے دوران اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی مریضوں سے علاج معالجہ کے نام پر بھاری رقوم ہتھیا رہے ہیں اور مریضوں سے چیک اپ فیس کے علاوہ اپنے ہسپتال سے سپائرومیٹری و دیگر ٹیسٹ کرواتے ہیں اور ہر ایک مریض کی 17 سے 20 ہزار روپے تک کی رقم کو خرچ کروا دیتے ہیںاور آپریشن کی الگ بھاری فیس لیتے ہیں ۔ڈاکٹر کامران سالک اور ڈاکٹر غلام حیدر قیصرانی آر تھوپیڈک سرجنز ہیں اور دونوں ریٹائرمنٹ کے بعد بھی چیک اپ اور آپریشن کی بڑی فیسیں لیتے ہیں۔ ڈاکٹر غلام حیدر قیصرانی کا تو ایم ڈی اے چوک پر اپنا پرائیویٹ قیصرانی میڈیکل سنٹر ہے جو انہوں نے اپنی نشتر سروس کے دوران ہی تعمیر کروایا تھا ۔آئی سرجن ڈاکٹر راشد قمر رائو نشتر ہسپتال آئی وارڈ کے سربراہ ہیں ۔انہوںنےنشتر روڈ پر اپنا نجی کلینک بہت بڑا کھولا ہوا ہے جہاں پر ہر قسم کی مشینری موجود ہیں ۔جو دونوں ہاتھوں سے لوٹ مار کر رہا ہے حالانکہ پاکستان رولز کے مطابق انتظامی عہدوں پر تعیناتی سے قبل ڈاکٹرز حضرات یہ بیان حلفی لکھ کر دیتے ہیں کہ وہ آج کےبعد پرائیوٹ پریکٹس نہیں کریں گے ۔لیکن اس کے باوجود پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راؤ سرکارکوٹھینگادکھاکرکرتاحال غیر قانونی طور پرائیوٹ پریکٹس کے ذریعے اپنا کلینک چلا رہے ہیں ۔واضح ڈاکٹر راشد قمر راؤ پر پی ایم اے کے عہدیداروں کی طرف سے یہ الزامات لگتے رہے ہیں کہ ایک لیڈی ڈاکٹر کو تعلقات کی بناء پر یہ اپنی نوازشات کی برسات کر رہے ہیں۔ ذرائع سے کہا جاتا ہے کہ نشتر کے آئی وارڈ کے لئے جو فنڈ ملتا ہے یا مشینری ملتی ہے وہ سب ا نکے پرائیویٹ سیٹ اپ پر شفٹ ہوتی ہے۔نشتر کے آرتھو (ہڈی و جوڑ) کے پروفیسر ڈاکٹر خلیل صدیقی میڈیکل سنٹر میں پرائیویٹ پریکٹس کرتے ہیں ۔ گائنی کی پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی ہیں مگر وہ فاطمہ میڈیکل سنٹر رشید آباد ملتان میں گائنی کے سیزیرین آپریشن اور پریکٹس کرتی ہیں۔اسی طرح نشتر ہسپتال سرجری وارڈ نمبر 4 کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ سکھیرا لخالق ہسپتال نشتر روڈ میں پریکٹس اور آپریشن کرتے ہیں ۔انیستھیزیا کے تمام سرکاری ہسپتالوں کے سینئر ڈاکٹرز کسی نہ کسی پرائیویٹ ہسپتال میں صبح شام پریکٹس کر رہے ہیں اور ہر آپریشن میں مریضوں کو انیستھیزیا دینے میں لگے رہتے ہیں۔ملتان کے بڑے نجی ہسپتال سٹی ہسپتال، میڈی کیئر ، سائوتھ پنجاب ہسپتال ، الخالق ہسپتال ، فاطمہ میڈیکل سنٹر ، خورشید رفیق ہسپتال ، رضیہ محبوب ہسپتال ، قیصرانی میڈیکل سنٹر،رحمان میڈیکل سنٹر، جناح ہسپتال ،لئیق رفیق ہسپتال ، فیصل ہسپتال، چناب ہسپتال میں سرکاری ہسپتالوں کے حاضر سروس سینئر ڈاکٹرز موجود رہتے ہیں ۔لیکن سرکاری ہسپتالوں میں کم موجود ہوتے ہیں۔
