اسلام آباد: قومی فلسطین کانفرنس میں مفتی تقی عثمانی نے اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کانفرنس میں فلسطین اور امت مسلمہ کے مسائل پر اہم گفتگو کی گئی، جس میں غزہ اور فلسطین میں ہونے والی مظالم کی مذمت کی گئی۔ مقررین نے کہا کہ فلسطین میں 60 سے 65 ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں، اور اسرائیلی حملے روز بروز شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے عالمی اداروں کی خاموشی پر بھی سوالات اٹھائے۔ سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اور دیگر رہنماؤں نے غزہ کے عوام کی جرات کو سراہا اور کہا کہ ان کی جدوجہد میں فتح یقینی ہے۔ اس موقع پر فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کی ضرورت پر زور دیا گیا، اور مسلم ممالک کو اپنی حکمت عملی واضح کرنے کی اپیل کی گئی۔ مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر عمل جاری ہے اور مسلمانوں کے لیے جہاد فرض ہو چکا ہے۔
کانفرنس میں متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کی تجویز دی گئی۔ کانفرنس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اسرائیل کے خلاف فوری کارروائی کرے اور فلسطین کے معاملے میں مسلم ممالک اپنی ذمہ داری ادا کریں۔
متفقہ اعلامیہ میں شامل نکات
فلسطینیوں کی نسل کشی کی کارروائیوں کی مذمت۔
عالمی ضمیر مردہ ہو چکا ہے، اقوام متحدہ اور عالمی ادارے بے اثر ہو چکے ہیں۔
تمام مسلمانوں پر جہاد فرض ہو چکا ہے۔
اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں۔
آئندہ جمعہ کو یوم مظلوم و محصورین فلسطین منایا جائے۔
مفتی تقی عثمانی نے کہا: “ہمیں اسرائیل اور اس کے حامیوں کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔”
