آج کی تاریخ

لاہور ایئرپورٹ: کسٹم کی ملی بھگت سے سمگلروں کا منظم نیٹ ورک سرگرم، روز کھیپ کلیئر

ملتان (وقائع نگار) لاہور ایئرپورٹ پر سمگلروں کی جانب سےلگژری گھڑیوں، انڈین کیمیکل ،انجکشن، ممنوعہ ادویات، سونا اور چاندی کی روزانہ کی بنیاد پر سمگلنگ کا کام جاری ہے۔ سمگلروں کا منظم نیٹ ورک کام کررہا ہے ۔کسٹم کے وہ افسران جو سمگلروں سے مل کر سمگلنگ کرتے ہیں ان کو جان بوجھ کر مختلف شفٹوں میں تعینات کیا جاتا ہے تاکہ سمگلروں کا سمگل شدہ سامان بلا تعطل کلیئر کروایا جا سکے جس سے حکومت کو بڑے پیمانے پر نقصان ہو رہا ہے کرپٹ کانسٹیبلوں کی سمگلروں سے مل کر مال کلیئر کروانے کا ایک صرف ایک ماہ کا ڈیٹا کے بارے معلوم ہوا ہے کانسٹیبل علی مختار نے 23,25,29 جنوری یکم ،4,6،10اور 20 فروری 2025 کو سمگلروں کا سمگل کیا جانے والا سونا ،بڑی تعداد میں آئی فون ،انجکشن اور لیپ ٹاپ کلیئر کروائے، کانسٹیبل عمیر اصغر نے 24,27,30جنوری 3٫5،8،13اور17 فروری کو سمگلروں کا بڑی تعداد میں سمگل شدہ لیپ ٹاپ ،گھڑیاں، سونا کلیئر کروایا۔ کانسٹیبل جاوید اقبال نے 25٫26, 30جنوری 2,7,11,12,19 اور 23 فروری 2025 کو ادویات ،انجکشن،سونا اور انڈین کیمیکل کلیئر کروایا۔ معلوم ہوا ہے کہ کانسٹیبل عمر اصغر پشاور کے رمضان بیگ، تنویر احمد کراچی ،ضیغم طورخم ایم رقیب کوئٹہ ،محمد احمد ہال روڑ لاہور اور عثمان گوجرانولہ کے لیے کام کر تاہے جبکہ کانسٹیبل جاوید اقبال سمگلر محمد حسن ہال روڈ لاہور ،امیر یونس گوجرانوالہ ،قادر چشتی بہاولنگر، محمد عمر اور عزت شاہ کراچی اور شواز خان طورخم کیلئے کام کرتاہے۔ مذکورہ سمگلر بعد ازاں سمگل ہونے والا سامان ملک کے مختلف علاقوں میں فروخت کرتے ہیں حال ہی میں دھوکہ دہی سے کلیئر ہونے والی کھیپ کو پکڑا گیا۔ صرف کلیئرنگ ایجنٹ کو جرمانہ کیا گیا جبکہ کسٹم افسران کے کردار کو جان بوجھ کر چھپایا گیا ۔سامان کلیئر کروانے کے لیے جعلی این او سی کا استعمال کیا جاتا ہے غلط طور پر برطانیہ اور امریکا کے شہریوں کی فہرست بناتے ہیں جو کلیئرنس کے وقت موقع پر موجود ہی نہیں ہوتے۔ لاہور کارگو بیگج سیکشن میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد کسٹم کے افسران نے سپرنٹنڈنٹ رؤف کو بچاتے کے لیے اس کا فوری طور پر فیصل آباد ایئرپورٹ پر بطور شفٹ انچارج تبادلہ کر دیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں