اسلام آباد: ایوانِ صدر میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں بھارت کے اشتعال انگیز بیانات اور پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اس ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک تھے۔ رہنماؤں نے بھارتی دھمکی آمیز رویے اور ممکنہ جارحیت کے حوالے سے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق، بھارت کے رویے سے خطے کے امن اور استحکام کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ دونوں قائدین نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ہر ممکن حملے کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
ملاقات میں بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے پر شواہد کے بغیر الزامات لگانے پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان گذشتہ بیس برسوں سے دہشت گردی کا نشانہ بنا رہا ہے اور عالمی برادری کو بھارت کی مداخلت، عسکریت پسندوں کی پشت پناہی اور فنڈنگ کا نوٹس لینا چاہیے۔
صدر زرداری نے صورتحال سے نمٹنے میں حکومت کی حکمت عملی اور سنجیدہ ردعمل کو سراہا اور کہا کہ قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں، ملاقات میں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا گیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے صدر مملکت کی صحت یابی پر خیریت بھی دریافت کی۔
