آج کی تاریخ

ریلوے ملتان ڈویژن ٹرینوں سے ہزاروں لائٹیں، شیڈز،پنکھے،غائب،عملہ اور پولیس چھو منتر

ملتان(واثق رئوف)ریلوے ملتان ڈویژن کی مسافر ٹرینوں میں ٹرین لائٹنگ سٹاف سمیت پولیس گشت ملازمین موجود ہونے کے باوجود لائٹس، پنکھے اور لائٹس کے شیڈ بڑی تعداد میں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ لاکھوں روپے کا الیکٹریکل سامان کدھر گیا ہینڈنگ اوور ،ٹیکنگ اوور کا ریکارڈ بھی موجود نہیں۔ ذرائع کے مطابق اس وقت ملتان ڈو یژن کی ملتان کراچی ملتان کے درمیان چلنے والی زکریا ایکسپریس کی تمام کوچز میں 918لائٹس کے پوائنٹس ہیں جن میں سے626پر لائٹس لگی ہوئی ہیں 292پر لائٹس موجود ہی نہیں جبکہ 617لائٹس کی روشنی کو کنٹرول کرنے کے لئے شیڈ لگے ہوئے ہیں301لائٹس بغیر شیڈ کے موجود ہیں،پوری ٹرین میں 580پنکھوں کے پوائنٹس ہیں جن میں سے512پر پنکھے موجود ہیں 68پر پنکھے موجود ہی نہیں۔ ملتان راولپنڈی ملتان کے درمیان چلنے والی مہر ایکسپریس کی حالت بھی کچھ اچھی نہیں۔ ٹرین کی تمام کوچز کے لئےلائٹس کے لئے496پوائنٹس موجود ہیں جن میں سے356پر لائٹس لگی ہوئی ہیں 140پر سرے سے لائٹس ہی موجود نہیں ہیں لائٹس کے496 شیڈ میں سے 352 موجود ہیں 144کے شیڈ غائب ہیں۔ ملتان راولپنڈی ملتان کے درمیان چلنے والی تھل ایکسپریس کی حالت سب سے ناگفتہ بہ ہے۔ 436لائٹس کے پوائنٹس میں سے229پر لائٹس لگی ہوئی ہیں207پر لائٹس ہی موجود نہیں ہیں اسطرح مجموعی لائٹس میں سے 208لائٹس کے شیڈز موجود ہیں ۔228کےشیڈز ہی موجود نہیں۔ ملتان لاہور ملتان کے درمیان چلنے والی موسیٰ پاک ایکسپریس کی حالت یہ ہے کہ 392لائٹس کے پوائنٹس میں سے صرف248پر لائٹس لگی ہوئی ہیں 144پر لائٹس ہی نہیں لگی ہوئیں 392لائٹس کے شیڈزمیں سے119غائب ہیں 218پنکھے کے پوائنٹس میں سے18پوائنٹس پر پنکھے موجود نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر ٹرینوں میں ٹرین گشت پر پولیس ملازمین تعینات ہوتے ہیں جن کا کام مسافروں کی حفاظت سمیت بوگیوں،ریلوے میٹریل کی حفاظت بھی ہوتا ہے اسطرح ٹرینوں میں ٹرین لائٹنگ سٹاف بھی موجود ہوتا ہے جو لائٹوں،پنکھوں کی دیکھ بھال اور دوران سفر خرابیوں کو دور کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے اس کے علاوہ ٹرین انچارج گارڈ سپیشل ٹکٹ ایگزامینر ودیگر سٹاف علاوہ ہے تاہم اس کے باوجود ٹرینوں کی بوگیوں سے بڑی تعداد میں پنکھے ،لائٹس،لائٹس کے شیڈز غائب ہیں۔ کمال امر یہ ہے کہ سٹاف کی طرف سے جب ٹرین کو آخری سٹیشن پر چھوڑا جاتا ہے تو فورمین ٹرین لائٹنگ کے پاس ہینڈنگ اوور، ٹیکنگ اوور کی بک ہوتی ہے۔ سٹاف نے بوگیوں میں موجود سامان کی تفصیلات اس بک میں لکھ کر چارج دینا اور لینا ہوتا ہے مگر بک پر ریکارڈ اپ ڈیٹ ہی نہیں ہے۔بوگیوں سےلاکھوں روپے مالیتی سامان کدھر گیا کس کو کچھ معلوم نہیں۔ واضح رہے کہ دو ماہ قبل بھی ملتان ڈویژن میں مسافر ٹرینوں کی بوگیوں کی تاریں چوری کا معاملہ سامنے آیا تھا جس میں ایک چھوٹے فورمین سمیت ٹرین لائٹنگ کے تین ملازمین پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی جبکہ اب ملتان ڈویژن کی ٹرینوں کی بوگیوں سے قیمتی الیکٹریکل سامان کے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ریلوےملازمین اور مسافروں نے اس صورتحال پر احتجاج کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے دیگر اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں