Post Views: 60
اسلام آباد: وفاقی شرعی عدالت نے خواتین کے وراثتی حقوق پر بڑا فیصلہ سناتے ہوئے روایات اور رسم و رواج کی بنیاد پر انہیں جائیداد سے محروم کرنے کو غیر اسلامی قرار دے دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو وراثت سے محروم کرنے والوں کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے گی۔
سماعت کے دوران عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ بنوں میں “چادر” اور “پرچی” جیسی روایات کے تحت خواتین کو وراثتی حقوق سے محروم کیا جاتا ہے۔ تاہم، خیبرپختونخوا حکومت نے موقف اختیار کیا کہ ایسے رسم و رواج کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ اقبال حمید الرحمان کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے فوزیہ جلال شاہ کی درخواست پر یہ فیصلہ سنایا، جس میں واضح کیا گیا کہ اسلام سے قبل زمانہ جاہلیت میں بھی خواتین کو وراثت کے حق سے محروم رکھا جاتا تھا، جو اسلامی اصولوں کے خلاف ہے۔