آج کی تاریخ

جگر کی صحت: مفید غذائیں اور نقصان دہ عادات

جگر کی صحت کے حوالے سے آگاہی بڑھانے کے لیے عالمی دن 19 اپریل کو منایا جاتا ہے تاکہ لوگوں میں جگر کے امراض کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔ جگر کا متاثر ہونا نہ صرف اس عضو کے مسائل پیدا کرتا ہے بلکہ میٹابولک ڈس آرڈر کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔ جگر کی صحت کے لیے مخصوص غذائیں اور مشروبات نہایت فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں، جبکہ بعض غذائیں اسے نقصان بھی پہنچاتی ہیں۔
کافی ایک ایسا مشروب ہے جو جگر کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق، کافی پینے سے جگر کو ہونے والے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے، اور اس سے جگر کے کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ جگر کے دائمی امراض میں مبتلا افراد کے لیے بھی کافی پینے سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
جو کا دلیہ جگر کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو نظام ہاضمہ اور جگر کی حفاظت کے لیے اہم ہے۔ سبز چائے بھی جگر کے لیے مفید ثابت ہوئی ہے اور اس کے استعمال سے جگر پر چربی چڑھنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
لہسن کے استعمال سے بھی جگر کی چربی کم ہوتی ہے اور اس کے کینسر سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔ اسی طرح بلیو بیریز اور دیگر بیریز جگر کو عمر کے ساتھ پہنچنے والے نقصان سے محفوظ رکھتے ہیں۔ انگور، خاص طور پر سرخ اور جامنی قسم کے انگور جگر کے ورم کو کم کرتے ہیں اور خلیات کو ہونے والے نقصان سے بچاتے ہیں۔
گریپ فروٹ اور مچھلی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جگر کی صحت کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، جبکہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بھی جگر کی چربی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ زیتون کے تیل کے استعمال سے بھی جگر پر چربی کا ذخیرہ کم ہوتا ہے اور خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔
دوسری طرف، چینی، زیادہ چکنائی والی غذائیں اور فاسٹ فوڈ جگر کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ چینی کا زیادہ استعمال جگر کی چربی کی مقدار کو بڑھاتا ہے، جب کہ فاسٹ فوڈ میں چکنائی، نمک اور چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو جگر کے مسائل کا باعث بنتی ہے۔ سرخ گوشت کا زیادہ استعمال بھی جگر کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اس میں چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
سفید ڈبل روٹی اور چاول جیسے زیادہ پراسیس شدہ غذاؤں کا استعمال بھی جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ ان میں فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے، جو خون میں شوگر کی سطح بڑھاتی ہے اور جگر پر بوجھ ڈالتی ہے۔
آخرکار، ان غذاؤں اور مشروبات کے انتخاب سے جگر کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، لیکن اگر کسی کو جگر کی بیماری ہے تو انہیں اپنی صحت کے حوالے سے اپنے معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں