آج کی تاریخ

جامعہ زکریا: ریٹائرڈ ملازم دوسری جگہ کنٹریکٹ بھرتی، پنشن بھی تنخواہ بھی، ایک تیر سے دو شکار

ملتان (سٹاف رپورٹر) بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ریٹائرڈ ملازمین کا بغیر اجازت اور چپ چاپ ریٹائرمنٹ کے بعد دوسرے سرکاری اداروں میں کنٹریکٹ پر ملازمت کا انکشاف سامنے آیا ہے جس سے ایک ہی ملازم کا اپنے ادارے سے پنشن اور دوسرے سرکاری ادارے سے تنخواہیں وصول کرنے کی وجہ سے قومی خزانے کو بہت بڑا نقصان ہے جس کی بابت گورنمنٹ آف پنجاب کے فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق ایسے تمام افراد کا ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کی صورت میں پینشن میں اضافوں سے منع کر دیا گیا تھا اور تمام تر ریکوریوں کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی تھیں۔ اپریل 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایسے تمام افراد صرف اور صرف تنخواہ یا پنشن وصول کر سکتے ہیں۔ اب جو افراد بھی چھپ کر اپنے پنشن وصول کرنے والے اداروں کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے دوسری سرکاری ملازمت اختیار کریں گے تو ایسے ریٹائرڈ افراد دھوکا دہی کا مرتکب قرار پائیں گے۔ اور ایسے ریٹائرڈ افراد پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 420 کے تحت مقدمہ بھی درج کروایا جا سکتا ہے اور ایسے افراد کی پنشن تاحیات روکی بھی جا سکتی ہے۔ ایسے افراد کی اس طرح چھپ چھپا کر دوسری نوکریاں کرنے سے جہاں قومی خزانے کو بہت بڑا نقصان ہے وہیں ایسے افراد کی بابت سرکاری اداروں میں نئے ملازمت کے دروازے بند ہونے کے واضح امکانات ہیں۔ ایسی ہی صورتحال بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے سابق ڈپٹی رجسٹرار لیگل نذیر احمد چشتی کے بارے میں سامنے آئی ہے جو کہ 02 جنوری 2014 کو بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے ریٹائرمنٹ کے بعد وفاقی سرکاری ادارے این ایف سی یونیورسٹی ملتان میں کنٹریکٹ پر 72 سال کی عمر میں گزشتہ 9 سال سے ملازمت پر ہیں۔ بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کو متعدد بار مختلف ذرائع سے معلوم ہونے کے باوجود اس قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے اور سرکاری ملازمت کے دروازے بند کرنے والے شخص کے خلاف ایکشن نہ لینا بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے رجسٹرار آفس کا ملی بھگت سے اپنے پیٹی بھائی کو بچانا بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے سسٹم پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ دونوں نوٹیفکیشن فنانس ڈویژن کی ویب سائٹ پر موجود ہونے کے باوجود کسی جانب سے شکایت کے بعد کارروائی کا بہانہ بنانا رجسٹرار آفس اور ایسے افراد کی ملی بھگت ہے۔ اس سلسلے میں موقف کے لیے جب بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے رجسٹرار اعجاز احمد سے رابطہ کیا گیا کہ کیا آپ صرف شکایات پر ایکشن لیں گے یا قانون کے مطابق بھی کوئی ایکشن لیں گے اور نذیر احمد چشتی جیسے کسی ایک فرد کے خلاف ایکشن سے باقی تمام افراد بھی ایسی تمام تر دھوکہ دہی سے دور رہیں گے اور قومی خزانے کو بچت کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لیے ملازمت کے نئے دروازے کھلنے کے واضح امکانات موجود ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ہم قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں