آج کی تاریخ

جامعہ زکریا:سابق رجسٹرارکے دست راست محی الدین کافائلوں میں ہیرپھیر

ملتان (وقائع نگار)غیر قانونی کاموں کے ماہر سابق رجسٹرارزکریایونیورسٹی ملک منیر کے دست راست اور ان کی آشیروادسے تعینات ہونے والے ڈپٹی رجسٹرار محی الدین کوباسکٹ بال کوچ سے سٹاف آفیسر اور پھر ڈپٹی رجسٹرار بنا دیا گیا۔ محی الدین کے پاس ڈپٹی رجسٹرار لیگل اور ڈپٹی رجسٹرار جنرل کا بھی چارج ہے۔ اب معلوم ہوا ہے سابق رجسٹرار ملک منیر کے دور میں فائلوں میں ہیرا پھیری اور ملازمین کی پرسنل فائلوں کو غائب کرنے میں محی الدین ماہر ہیں ۔حال ہی میں سرفراز کلرک کی پرسنل فائل ایڈمن سیکنڈ سے غائب کر دی گئی ہے ۔کلرک سرفراز کی فائل اس وجہ سے غائب کی گئی ہے کہ ان کی میٹرک کی سند جعلی پائی گئی تھی ۔سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شاہ نے سرفراز احمد کی انکوائری کا حکم دیا اور ڈاکٹر عمران جاوید کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ۔آج تک اس انکوائری کا کوئی جواب نہ دیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ سرفراز احمد کی میٹرک کی سند پہلے ہی متعلقہ بورڈ جعلی قرار دے چکا ہے۔ اس کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ نے اسے ملازمت سے برطرف کرنے کی بجائے جونیئر کلر ک سے سینئر کلرک کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ۔جب اس سلسلے میں انکوائری آفیسر ڈاکٹر عمران جاوید سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو درخواست دی تھی کہ سرفراز احمد نے زکریا یونیورسٹی میں نوکری دلوانے کا جھانسہ دے کر ہم سے لاکھوں روپے وصول کیے ہیں ۔سرفراز احمد نے نہ تو نوکری دلوائی ہے اور نہ ہی پیسے واپس کر رہا ہے میں نے انکوائری کے لئے مدعیوں کو بلایا تھا مگر وہ انکوائری کے لئے پیش نہ ہوئے جس وجہ سے وہ انکوائری داخل دفتر کر دی گئی اس کی میٹرک کی سند جعلی ہے اس بارے رجسٹرار آفس کو معلوم ہو گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سرفراز احمد نے ڈپٹی رجسٹرار لیگل محی الدین سے مل کر اپنی سروس فائل غائب کروا دی ہے جس وجہ سے اسے برطرف کرنے کے بجائے سینئر کلرک کے عہدے پر ترقی دی دی گئی تھی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں